عبادہ بن قرص
عُبادۃ بن قُرص لیثی صحابی رسول اور اصحاب صفہ میں شامل ہیں۔
علامہ ابونعیم اصبہانی نے عُبادۃ بن قرص کو اصحابِ صفہ میں شمارکیا ہے ۔ [1]
عبادہ کے والد کے سلسلہ میں دوقول ہے ۔ ’’قرص‘‘’’ قرط‘‘ علامہ ابن حبان اور امام ابن عبد البر نے ’’قرص‘‘ کو صحیح قرار دیاہے (1) جب کہ’’ مسندِ احمد بن حنبل‘‘ اور ’’طبقاتِ ابن سعد‘‘ میں ’’ قرط‘‘ آیا ہے ۔ [2]
تاریخ میں عبادۃ کی یہ نصیحت ملتی ہے !
ایک مرتبہ مسلمانوں کو للکارتے ہوئے فرمایا: اے مسلمانو! آج تم لوگ گناہوں کے اعمال کو اپنی نگاہوں میں بال سے بھی زیادہ باریک اور معمولی سمجھتے ہو۔ جب کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمکے زمانۂ مبارکہ میں ہلاک کرنے والا گرد انتے تھے ۔(3)
عباد ۃ میدانِ جنگ سے واپس آ رہے تھے ’’اہواز‘‘ کے قریب پہنچے تو اذان کی آواز سنی، ابھی جماعت سے نماز پڑھنے ہی جا رہے تھے کہ خوارج کے دوشخص ’’سہم بن مالک ‘‘ اور ’’خطیم باہلی‘‘ نے انھیں پکڑلیا، تو ان خوارج کو مخاطب کرکے فرمایا: اسلام قبول کرنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے ہمیشہ راضی بہ رضاء رہے ، کبھی ناراض نہیں ہوئے ، تم بھی مجھ سے راضی ہوجاؤ اور دشمنی مول لے کر قتل مت کرو، لیکن خوارج نے ایک نہ سنی اور شہید کر دیا ۔(4)یہ سانحہ 41ھ میں پیش آیا۔
عبادہ بن قرص | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
شاگردانِ کرام، تعدادِاحادیث
ترمیمعبادہ کے شاگرد ابوقتادہ عدوی اور حمید بن ہلال ہیں ، ان سے صرف ایک حدیث ہی ملتی ہے ۔[3]