عبداللہ بن ابی حدرد
حضرت عبد اللہ بن ابی حدرد ؓ صحابی رسول تھے۔صلح حدیبیہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے۔
حضرت عبد اللہ بن ابی حدرد ؓ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
ترمیمعبد اللہ نام،ابو محمد کنیت،نسب نامہ یہ ہے،عبد اللہ بن ابی حدرد بن عمیر بن ابی سلامہ ابن سعد بن حساب بن حارث بن عنبس بن ہوازن بن اسلم اسلمی۔
اسلام و غزوات
ترمیم6ھ کے پہلے کسی وقت مشرف باسلام ہوئے،صلح حدیبیہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے،خیبر اور دوسرے غزوات بھی میں شریک ہوتے رہے [1] مالک بن عوف نصری کے حالات کا پتہ لگانے کے لیے جاسوسی کی خدمت انھی کے سپرد ہوئی تھی [2] رمضان 8ھ میں آنحضرتﷺ نے حضرت ابوقتادہؓ انصاری کے زیر امارت جو سریہ بطن اضم روانہ کیا تھا [3] اس میں عبد اللہ بھی تھے۔ [4]
وفات
ترمیم71ھ میں 81 سال کی عمر میں وفات پائی۔ [5]
معاش کی تنگی
ترمیمحضرت عبد اللہؓ معاش کی جانب سے بہت غیر مطمئن تھے،بڑی عسرت اورتنگ دستی سے زندگی بسر ہوتی تھی،ایک یہودی کے چار درہم کے قرض دار تھے،یہ حقیر رقم بھی ادانہ کرسکتے تھے،یہودی نے آنحضرتﷺ سے شکایت کی،آپ نے عبد اللہ کو حکم دیا کہ اس کا قرض ادا کرو لیکن ان کے امکان میں کچھ نہ تھا، اس لیے معذرت کی،آپ نے دوبارہ تاکید کی،پھر عبد اللہ نے تنگدستی کا عذر کیا اور کہا میں نے اس سے کہدیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ مجھے خیبر کی طرف بھیجنے والے ہیں، وہاں مال غنیمت ملے گا تو قرض ادا کردوں گا،لیکن رسول اللہ ﷺ مکرر تاکید فرما چکے تھے، اس لیے عبد اللہ نے اپنی چادر بیچ کر قرض ادا کیا۔ [6]