عبد اللہ بن حُبشی خَثعمی صحابی رسول اور اصحاب صفہ میں شمار ہوتے ہیں۔
نام عبد اللہ ، کنیت ابو قبیلہ، والدکانام حُبشی ، قبیلہ’’ بنو خثعم‘‘ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ ان کے دوشاگرد: عبید بن عمیر اور سعید بن محمد بن جبیر بن مطعم ہیں ۔ [1] علامہ ابو سعید بن الأعرابی اور حافظ ابونعیم اصبہانی نے عبد اللہ بن حُبشی کوصفہ کے طالب علموں میں شمارکیا ہے ۔[2] علامہ ابن حجر عسقلانی فرماتے ہیں : ان کی صرف ایک ہی حدیث شریف کی سند قوی اور مضبوط ہے ، جس کی امام ابوداؤد اور امام نسائی نے اپنی سنن اور امام احمد بن حنبل نے اپنی مسند میں تخریج کی ہے ۔ وہ حدیث پاک یہ ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کون ساعمل بہتر ہے ؟ ارشاد فرمایا: ’’ایمان لاشک فیہ، وجہاد لاغلول فیہ، وحج مبرور‘‘ایسا ایمان جس میں کسی قسم کا شک وتردد نہ ہو، ایسا جہاد جس میں کسی قسم کی خیانت نہ ہو اور حج مقبول ۔[3] یہ مکۃ المکرمۃ میں سکونت پزیر ہو گئے تھے ۔ یہی وجہ ہے کہ امام ابن حبان نے ان کے بارے میں کہاہے ۔ ’’عدادہ فی أہل مکۃ‘‘ کہ ان کا شمار اہلِ مکہ میں ہوتاہے ۔[4]

عبداللہ بن حبشی
معلومات شخصیت

حوالہ جات ترمیم

  1. الإصابۃ : 2/ 304۔
  2. حلیۃ الأولیاء: 2/14
  3. سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1445
  4. الثقات : / 176،