عثمان خالد وحید
ہارورڈ یونیورسٹی سے انڈر گریجویٹ ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1993 میں عثمان خالد وحید نے فیروز سنز لیبارٹریز ، اسٹاک مارکیٹ میں لِسٹ شدہ فارماسیوٹیکل کمپنی، میں ملازمت اختیار کر لی۔ 1999 میں کمپنی کا صدر بننے سے پہلے انھوں نے لاجسٹکس، سیلز اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں خدمات انجام دیں۔ ان کی مدت ملازمت کے دوران کمپنی کی سیلز اور منافع میں مسلسل اضافہ ہوا اور اسے لگاتار 6 سال تک کراچی اسٹاک ایکسچینج کی 25 بہترین کمپنیوں کا ایوارڈ سے نوازا جاتا رہا۔ اس عرصے میں کمپنی اپنے پورٹ فولیو کو بڑھاتے ہوئے بوسٹن سائنٹیفک کارپوریشن ، طبی آلات بنانے والی دنیا کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک، سمیت دیگر بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر جان لیوا امراض کے شعبے میں بھی قدم رکھا۔ 2006 میں ارجنٹائن کے باگو گروپ کے ساتھ شراکت میں فیروز سنز لیبارٹریز لمیٹڈ نے پاکستان کی پہلی بائیو ٹیک فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ کمپنی بی۔ ایف۔ بائیو سائنسز لمیٹڈ قائم کی۔ 2009 میں پیداوار شروع کرنے کے بعد سے بی۔ ایف۔ بائیو سائنسز لمیٹڈ پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے علاج کی بڑی سپلائر رہی ہے اور علاج کے اخراجات 60% تک کم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ خالد وحید ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP)، پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن (PIDC) کے بورڈ ڈائریکٹرز میں اور راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے عہدے پر بھی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔ فی الوقت وہ مری بیوری کمپنی لمیٹڈ، ڈی۔ جی۔ ایس۔ (پرائیویٹ ) لمیٹڈ اورآئی۔جی۔آئی۔انشورنس لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں[1]