عدا بن خالد
حضرت عداؓبن خالد صحابی رسول تھے۔ غزوہ حنین کے بعد مشرف با اسلام ہوئے۔
حضرت عداؓبن خالد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
ترمیمعداء نام ،باپ کا نام خالد تھا،نسب نامہ یہ ہے،ہمدار بن خالد بن ہوزہ ابن خالد بن ربیعہ بن عامر بن صعصہ۔
اسلام سے پہلے
ترمیمعداء غزوۂ حنین میں مشرکین کے ساتھ تھے،وہ خود بیان کرتے ہیں کہ ہم حنین کے دن رسول اللہ ﷺ سے لڑے،لیکن خدانے نہ ہماری مدد کی اورنہ ہمیں فتح مند کیا ۔ [1]
اسلام
ترمیمحنین کے بعد مع اپنے باپ اوربھائی کے مشرف باسلام ہوئے۔ [2]
حجتہ الوداع
ترمیمقبولِ اسلام کے بعد حجۃ الوداع میں آنحضرتﷺ کی رفاقت کا شرف حاصل کیا۔ [3]
عطیۂ نبوی
ترمیمآنحضرتﷺ نے کسی وقت میں ان کو زنیج کا چشمہ مرحمت فرمایا تھا، اس کا ہبہ نامہ ان کے پاس مدتوں محفوظ رہا، یزید بن مہلب کے زمانہ میں عبد المجید بن ابو یزید اورحجر بن ابو نصر ادھر سے گذرے تو کہا ،یہاں ایک بزرگ رہتے ہیں، جنھوں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھاہے؛چنانچہ یہ دونوں عداء کی زیارت کے لیے ان کے پاس گئے اورپوچھا، آپ نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے،انھوں نے کہا ہاں اورآپ نے پانی کا یہ چشمہ مجھ کو مرحمت فرمایا تھا، اس کی تحریر میرے پاس موجود ہے؛چنانچہ چمڑے پر لکھا ہوا، آنحضرتﷺ کا فرمان نکال کر ان دونوں کو دکھایا۔ [4] عدانے آنحضرتﷺ سے ایک غلام خریدا تھا،اس کا بیعنامہ بھی ان کے پاس موجود تھا۔ [5]
وفات
ترمیمعدانے بڑی عمر پائی 101ھ تک ان کی زندگی کاپتہ چلتا ہے [6] سو سال سے زیادہ کی عمر میں وفات پائی۔
فضل وکمال
ترمیمفضل وکمال کے اعتبار سے کوئی قابلِ ذکر شخصیت نہ تھی تاہم حدیث کی کتابوں میں ان کی بعض روایات موجود ہیں عبد المجید بن وہب بصری، عبد الکریم عقیلی ،ابورجا،العطاوی اورجثم بن ضحاک وغیرہ نے ان سے روایتیں کی ہیں۔ [7]