عسکری عدالت
انگریزی : Court-Martial ایسی فوجی عدالت جس میں مسلح افواج کے نوجوانوں اور افسروں کے خلاف فوجی نظم و ضبط اور جنگی قوانین کو توڑنے کا مقدمہ چلایا جائے، کورٹ مارشل کہلاتی ہے۔ برطانیہ میں 1951ء میں عدالت مرافعہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ کورٹ مارشل کا امریکی نظام بھی برطانوی نظام کے مشابہ ہے۔ کچھ ممالک میں خاص جرائم پر عام شہریوں کا مقدمہ بھی فوجی عدالت سن سکتی ہے۔ ملٹری کورٹ کا ٹرائل اِن کیمرا ہوتا ہے اور ایک سول وکیل اور ایک ملٹری وکیل کی اجازت ہوتی ہے ۔ کورٹ کا صدر ہوتا ہے اور دو یا تین ممبر ہوتے ہیں ۔ جس پر ٹرائل ہو رہا ہو وہ اپنا مکمل بیان لگائے ہوئے چارج کے مطابق دیتا ہے کہ وہ معصوم ہے یا معصوم نہیں۔ معصوم ہے کیصورت میں وہ اپنے میٹیریل شھادتیں پیش کرتا ے اور اُن کی تصدیق کے لیے انفرادی گواہ پیش ہوتے ہیں ۔ سول وکیل اُسے چالبازیاں اور تریا چلتر بتاتا ہے ، ملٹری وکیل اُس پہلے سے دیے گئے بیان جوریکارڈ ہو جاتا ہے کی روشنی میں قانونی مضمرات سمجھاتا ہے ۔ یوں بعض دفعہ ملزم کے ساتھ ساتھ گواہان بھی جھوٹی گواہی کی بنیاد پر شاہد سے مجرم بن جاتے ہیں ۔