علمیت (یا عقلیت) فلسفہ کی ایک صنف ہے اور اسی کے مطالعے کو علمیات کہتے ہیں۔ اس کے نظریہ کو معلومات شناسی یا شناخت شناسی بھی کہا جا سکتا ہے اور علم معلومات بھی، مگر علمیات کا لفظ اس شعبہ علم کے مفہوم سے زیادہ قریب تر ہے۔ اس کو انگریزی میں epistemology کہا جاتا ہے۔ اور اس کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ ؛ فلسفہ سے قریب یہ وہ علم ہے جس میں معلومات کی حقیقت کو معلوم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، مثلا یہ کہ ؛ جاننا یا معلوم ہونا، کیا ہے؟ لفظ معلومات کا مطلب بلکہ مفہوم کیا ہے؟ کیا واقعی ہم وہ جانتے ہیں جو ہم سمجھتے ہیں کہ ہم جانتے ہیں؟ جو کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ جانتا ہے مگر نہیں جانتا، تو کیا نہیں جانتا؟ اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ جانتا ہے اور وہ واقعی جانتا ہے تو پھر یہ کیسے معلوم ہوا کہ وہ واقعی جانتا ہے؟ وغیرہ وغیرہ قسم کے الفاظ کے فلسفیانہ گھماؤ پھراؤ۔

علمیات (Epistemology) میں وہ مکتب فکر جس میں الہام اور وجدان کو حصول علم کا ذریعہ نہیں مانا جاتا، عقلیت (rationalism) کہلاتا ہے۔ یہاں صرف عقل محض کو معیار گردانا جاتاہے۔ افلاطون، اسپنوزا، ڈیکارٹ، کانٹ اور ہیگل مختلف صورتوں میں اس مکتب فکر کے داعی رہے ہیں۔

اقسام

ترمیم

عقلیت کی بنیادی اقسام تین ہیں۔

  • مابعدالطبیعیاتی عقلیت metaphysical rationalism
  • ریاضیاتی عقلیت mathematical rationalism
  • صوری عقلیت formal rationalism

بیرونی روابط

ترمیم

http://www.rationalistinternational.netآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rationalistinternational.net (Error: unknown archive URL)

http://plato.stanford.edu/contents.html

http://www.rationalist.org.ukآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rationalist.org.uk (Error: unknown archive URL)