علاء بن زیاد بصری
ابو نصر علاء بن زیاد بن مطر بن شریح العدوی البصری۔آپ اہل بصرہ کے کبائر تابعی ، محدث اور صالحین میں سے تھے۔آپ حدیث نبوی کے ثقہ راوی بھی ہیں۔آپ خشیت الٰہی میں رونے والے اور پرہیزگار تھے۔آپ اپنے گھر میں الگ تھلگ رہتے تھے اور لوگ آپ سے مسائل پوچھنے کے لیے آتے جاتے رہتے تھے۔آپ نے 78ھ میں وفات پائی۔[1]
علاء بن زیاد بصری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | العلاء بن زياد بن مطر بن شريح |
رہائش | بصرہ |
کنیت | أبو نصر |
لقب | العدوي البصري |
عملی زندگی | |
طبقہ | الطبقة الثانية، من التابعين |
ابن حجر کی رائے | ثقة |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمبشیر بن کعب عدوی، حسن البصری، ان کے والد زیاد بن مطر عدوی، عمران بن حصین، عیاض بن حمار، ابوہریرہ، مطرف بن الشخیر، سے روایت ہے۔ اور دوسرے اپنی سند سے روایت کرتے ہیں: ابراہیم بن ابی ابلہ، اسحاق بن سوید عدوی، اسید بن عبد الرحمن الخثمی، اوفی بن دلہم، جریر بن حازم، حماد بن زید، حمید بن ہلال عدوی، سوید بن حجیر باہلی، عبیدہ العدوی، عتبہ اعور اور قتادہ بن دعامہ، مطر الوراق، ہارون بن ریاب، ہشام بن حسن، ان کے بھائی ہشام بن زیاد العدوی اور نافع ابو غالب العدوی باہلی۔ [2]
وفات
ترمیمآپ نے 78ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سير أعلام النبلاء بقية الطبقة الأولى من كبراء التابعين العلاء بن زياد المكتبة الإسلامية. 30 سبتمبر 2016 آرکائیو شدہ 2017-12-03 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تهذيب الكمال، المزي، جـ 22، صـ 497، مؤسسة الرسالة، بيروت، الطبعة الأولى، 1980م آرکائیو شدہ 2018-10-22 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]