علمدار روڈ کویٹہ شہر کا جنوب مایل مشرقی علاقہ ہے جو کوہ مردار کے دامن میں آباد ترک مغل نسل کے ھزارہ قوم کا ایک صدی سے زیادہ عرصے پر محیط ایک صاف ستھرہ رہایشی اور صحت مند رجحانات رکھنے کی وجھ سے معروف پر امن علاقہ ہے۔ کویٹہ سے محرم کے مہینے میں عاشورہ کا تاریخی مرکزی جلوس بھی یہی سے برآمد ہوتا ہیں۔ علمدار روڑ یعنی امبارگاہوں کے علموں سے سجا روڑ . انگریزوں کے زمانے میں اسے بارنس روڑ کے نام سے یاد کیا جاتا تھا جو بعد میں تبدیل کرکے علمدار روڑ رکھہ دیا گیا۔ اس علاقے کے لوگوں نے پاکستان اور بلوچستان کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا جو ان کی اس سرزمین سے محبت کا عملی نمونہ ہے۔ کھیل کا میدان ھو یا تعلیمی سرگرمیاں، وطن کا دفاع ھو یا تجارتی کوششیں اور بہت سی دوسری سرگرمیاں سبھی امور میں اس علاقے نے ملک اور صوبے کو نامور شخصیات اور ھستییوں سے نوازا ہے۔ مشہور عسکری جنرل محمد موسی خان (سابقہ چیف آف آرمی اسٹاف اور سابقہ گورنر بلوچستان )،ریٹایر ایرمارشل شربت علی چنگیزی اور سول سروس کے نامور اعلی افسران سے لے کر فٹ بال اور باکسنگ کے اکثر مشہور کھلاڑیوں کا تعلق اسی علاقے سے ہیں۔

حاجی آباد،حسین آباد، حیدر علی اسٹریٹ، خاوری محلہ، نچاری کیمپ، نوآباد، گلستان ٹاون، سولہ ایکڑ، سیدآباد، محلہ امام رضا(ع)،مومن آباد،محلہ عباسیہ ،درہ آجیی،مری آباد،سر خارتار، نصیرآباد،محلہ آغای گل اور کویٹہ کا مشہور ھزارہ قبرستان علمدار روڑ کے معلقہ علاقے ییں .