علیم خان فلکی، سوشیل ریفارم سوسائٹی کے سربراہ، ایک مصنف، شاعر و محقق، 15 جولائی 1956ء کو حیدرآباد دکن میں تولد ہوئے۔ والد کا نام محمد خلیل اللہ خان ہے۔ 17 ستبمر 1956ء کو حیدرآباد پر ہندوستانی افواج کے قبضے کے بعد ان کے والد کو اپنا آبائی مکان چھوڑ کر ہجرت پر مجبور ہونا پڑا۔ ان کے دادا عبد اللہ خان، نظام آصف جاہ نواب میر عثمان علی خان کی عہد میں بلارم کے کلکٹر تھے۔ علیم خان فلکی نے کئی کتابیں اور مقالے لکھے جن میں

  • مرد بھی بکتے ہیں جہیز کے لیے
  • لائف انشورنس اینڈ مسلمس
  • میاں بیوی کے مسائل اور ان کا حل
  • خدارا حج اور عمرہ کو ایک مذہبی پکنک نہ بنائے
  • خاندانی منصوبہ بندی کیوں ناگزیر ہے
  • پردے کا اسلامی تصور
  • وندے ماترم کیا ہے
  • عارضی شادیاں کہاں تک اسلامی ہیں
  • مسلکی اختلافات اور ان کا حل
  • مشترکہ خاندانی نظام کیا فائدہ مند ہے
  • عورت کی زیور کی ہوس مردوں کو برباد کرتی ہے
  • اعضائے انسانی کا عطیہ کیا اسلامی ہے
  • گھر کے جھگڑے دوراہے پر نہ لایئے

اس کے علاوہ ان کے کئی مزاحیہ مضامین ماہنامہ شگوفہ میں شائع ہو چکے ہیں۔