علی رضا سد پارہ
علی رضا سدپارہ (پیدائش: 1966ء)|وفات:26 مئی 2022ء) کا شمار ملک کے معروف کوہ پیماؤں میں ہوتا ہے وہ ملک میں موجود 8 ہزار سے بلند پانچ چوٹیوں میں سے 4 کو متعدد بار سر کرنے کا اعزاز حاصل کر چکے تھے۔[1]
ابتدائی تعارف
ترمیمعلی سدپارہ 1966ء کو پیدا ہوئے، انھوں نے نانگا پربت، گیشربرم ون، براڈ پیک اور گیشربرم ٹو کو مجموعی طور پر ریکارڈ 17 مرتبہ سر کیا ہے۔[2] وہ 1986ء سے کوہ پیمائی کے شعبے سے وابستہ تھے۔ انھیں رواں سال کے ٹو کی مہم جوئی پر جانا تھا۔ علی رضا سدپارہ نے 8 ہزار میٹر سے بلند چار چوٹیوں کو 16 بار سر کیا۔
زخمی
ترمیمعلی رضا سد پارہ معمول کی تربیتی مشق کے دوران 17 مئی 2022ء کو سکردو میں پہاڑ سے گر کر شدید زخمی ہو گئے تھے۔ الپائن کلب کے مطابق ان کی ریڑھ کی ہڈی اور پسلیاں ٹوٹ گئی تھیں۔ علی رضا سد پارہ 2022ء میں کے ٹو کو سر کرنے کا ارادہ رکھتے تھے اور اس کی تیاریوں کے لیے گلگت کے پہاڑوں میں پریکٹس کر رہے تھے کہ بدقسمتی سے پیر پھسلنے کی وجہ سے کھائی میں جا گرے۔[3]
وفات
ترمیماسکردو میں پہاڑ سے گر کر زخمی ہونے والے نامور کوہ پیما علی رضا سد پارہ 26 مئی 2022ء کو ریجنل ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ نماز جنازہ 27 مئی کو اولڈ ینگ امام بارگاہ میں ادا کر کے[4] وہیں اولڈ ینگ قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔