یہ ایک حقیقت ہے کہ عمرانیات ایک سائنس ہے اور اس نئی سانئس میں انتہائی قلیل مدت میں بہت تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے۔ اس نئی سائنس کی ترقی کا اندازہ یوں بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس کی شاخیں پانچ سو (500) سے تجاوز کر گئی ہیں۔ عمرانیات کی چند اہم شاخیں درج ذیل ہیں۔ 1۔ دیہی عمرانیات

2۔ شہری عمرانیات

3۔ زراعت اور عمرانیات

4۔ خاندان اور عمرانیات

5۔ سوشالوجی آف جنیڈز

6۔ عمرانیات اور ترقی

7۔ مذہب اور عمرانیات

8۔ تعلیم اور عمرانیات

9۔ قانون کی عمرانیات

10۔ صنعتی عمرانیات

11۔ انتظامی عمرانیات

12۔ سیاسی عمرانیات

13۔ نسلی عمرانیات

14۔ طبعی عمرانیات

15۔ فوج کی عمرانیات

16۔ تفریح اور عمرانیات

17۔ حقوق اور اطفال

18۔ لسانی عمرانیات

19۔ عالمی معاشرے کی عمرانیات

20۔ اطلاقی عمرانیات

21۔ معاشرتی درجہ بندی

22۔ معاشرتی عدم تنظیم

23۔ معاشرتی نفسیات

24۔ آبادیات

25۔ جرمیات

عمرانیات کا دائرکار:۔ عمرانیات کا مضمون بہت وسیع ہے۔ اس میں وہ تمام اطفال شامل ہیں جن کو ہم سماجی کہتے ہیں۔ یہ وہ مضمون ہے جو ہمیں معاشرتی کرداروں اور معاشرتی زندگی کے مختلف پہلووں سے روشناس کراتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کا تعلق ان تمام موضات سے ہے جن کا تعلق معاشرتی زندگی سے ہے۔ یعنی یہ وہ موضوعات ہیں جو معاشرتی تعلقات کی عام نوعیت کی وضاحت کرتے ہیں۔ تحقیق علم کی بدولت معاشرتی تعلقات اور سماجی زندگی سے متعلق اصول و نتائج وضع کیے جاتے ہیں۔ کسی بھی علم کی وسعت کااندزاہ اس میں پڑھائے جانے والے موضوعات سے لگایا جا سکتا ہے۔ عمرانیات کے دائرہ کار میں جو موضوعات شامل ہیں ان کی چھان بین کے لیے ہمیں عمرانیات کی درسی کتب ،عمرانی تحقیقات اور جریدوں میں چھپنے والے مقالات مددگار ثابت ہو سکتے ہیں ۔