عمر رائے
گشکوری کی جنگ رائے صاحب کی شہادت کے ساتھ ختم ہو گئی، رائے صاحب ہمیشہ اپنی گھوڑی جس کا نام ساوی تھا اس پر سوار ہوکر لڑتے تھے،یہ گھوڑی 18 سے 20 فٹ لمبی چھلانگ لگا کر دشمن کے سروں پر سے گذر جاتی اور رائے احمد خان صاحب وار کرتے جاتے تھے۔ رائے احمد خان صاحب نے دوپہر کے وقت آخری بار انگریز کو للکارا لیکن میدان میں کوئی حرکت نہ ہوئی۔انگریزی فوج بڑی تعداد میں ماری جا چکی تھی اور باقی سہم کر ڈیڑھ کوس پیچھے ہٹ چکی تھی۔ مجاہدین کے دستے اپنے اپنے علاقے سے سرکاری فوج کا صفایا کرکے واپس پلٹتے گئے، رائے صاحب نے کہا ہم نماز کے بعد نکلیں گے اور شام تک جھامرے کی طرف اپنے خفیہ ٹھکانے پر پہنچ جائیں گے، رائے صاحب نے وضو کیا اور ظہر کی نماز شروع کر دی، ان کے ساتھ سردار سارنگ اور پانچ چھ دیگر مجاہدین بھی موجود تھے۔