عمیربن حسین رحمہ اللہ علیہ اہل کتاب تابعی تھے۔

عمیربن حسین رحمہ اللہ علیہ
معلومات شخصیت

نام ونسب

ترمیم

عمیرنام، نجران اصلی وطن تھا، مذہبا عیسائی تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں اسلام قبول کرچکے تھے؛ لیکن شرف زیارت سے سرفراز نہیں ہو سکے۔

اسلام پراستقامت

ترمیم

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد جب نجران میں ارتداد کا فتنہ شروع ہوا توعمیر نے بڑی استقامت دکھلائی خود اسلام پرآخری وقت تک جمے رہے اور اہلِ نجران کوارتداد سے باز رکھنے کی پوری کوشش کی؛ انھوں نے ان کے سامنے یہ پراثر تقریر فرمائی کہ: اے اہلِ نجران! اس وقت اسلام پر زیادہ جمنے کی ضرورت تھی اور تم اس میں کوتاہی کر رہے ہو، یقین کے بعد شک اور کل کے دین کے بعد آج (یعنی نصرانیت کے بعد اسلام)کے دین میں زیادہ سوچنے کی ضرورت تھی، تم کوچاہیے تھا کہ اسلام پرجمے رہتے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی ہدایت کی روشنی تمھیں نصیب ہوتی؛ پھراس کے بعد یہ اشعار پڑھے ؎ أهل نجران امسكوا بهدى الله وكونوا يدا على الكفار لا تكونوا بعد اليقين الى الشك وبعد الرضا الى الإنكار واستقيموا على الطريقة فيه وكونوا كهيئة الأنصار [1] (یہاں غالباً انصار سے حواری مراد لیا ہے، مدینہ کے مسلمانوں کا مخصوص گروہ مراد نہیں ہے)۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. (الإصابة في معرفة الصحابة:2/397، شاملہ، موقع الوراق)