عوامی تعلیمی منصوبہ
عوامی تعلیمی منصوبہ، تحریک منہاج القرآن کا تعلیمی منصوبہ ہے، جس کی بنیاد 1994 میں رکھی گئی ۔[1] تحریک منہاج القرآنکا عویٰ ہے کہ یہ غیر سرکاری سطح پر دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی منصوبہ ہے۔
مقاصد
ترمیمعوامی تعلیمی منصوبہ جن مقاصد کو پیش نظر رکھ کر ترتیب دیا گیا، وہ ہیں:
- فروغ علم اور شرح خواندگی میں اضافہ کرنا
- طلبہ و طالبات کی علمی و عملی، فکری و نظریاتی اوراخلاقی و روحانی تربیت کا ایسا انتظام کرنا جس سے تنگ نظری اور باہمی تعصبات و فرقہ پرستی پر مشتمل محدود سوچ کا خاتمہ ہو
- نصاب تعلیم میں دینی وعصری علوم کو یکجا کرنا
- نظام امتحانات کو جدید خطوط پر استوار کرنا
- لائبریریاں قائم کرنا
اہداف و کارکردگی
ترمیمعوامی تعلیمی منصوبہ میں ابتدائی طور پر طے کیے گئے اہداف اور ان کے حصول کی کاوشوں کا گراف حسب ذیل ہے:
ادارے | اہداف | کارکردگی |
---|---|---|
بین الاقوامی یونیورسٹی | 1 | |
قومی جامعات | 5 | 1 |
کالجز | 100 | 4 |
ماڈل اسکول (ششم تا دہم) | 1000 | 257 |
پبلک اسکولز (نرسری تا پنجم): | 5000 | 310 |
مربوط نظام تعلیم
ترمیمعوامی تعلیمی منصوبہ کے تحت قائم مراکز کو ترقی دے کر بعد ازاں پبلک اسکولز کا درجہ دیا گیا، جس سے ابتدائی، مڈل اور ثانوی اسکولوں کا قیام عمل میں آیا۔ 2002ء میں اسکولوں کے لیے نظام العمل مرتب کر کے 572 تعلیمی اداروں کو مستقل حیثیت دے دی گئی۔
بیرونی روابط
ترمیم- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا ذاتی منضبط موقع روے َ خطآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ http (Error: unknown archive URL)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "منہاج ایجوکیشن سوسائٹی"۔ 05 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2015