حضرت عوسجہ ؓبن حرملہ صحابی رسول تھے۔

حضرت عوسجہ ؓبن حرملہ
معلومات شخصیت

نام ونسب

ترمیم

عوسجہ نام، باپ کا نام حرملہ تھا، نسب نامہ یہ ہے،عوسجہ بن حرملہ بن جذیمہ بن سبرہ بن خدیج ابن مالک بن عمرو بن ذہل بن عمرو بن ثعلبہ بن رفاعہ بن نصر بن مالک بن غطفان ابن قیس بن جہینہ جھنی۔

اسلام

ترمیم

ان کے اسلام کا زمانہ متعین طور سے نہیں بتایا جا سکتا، ابن سعد نے مسلمین قبل الفتح کے تحت میں لکھا ہے، فتحِ مکہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے،آپ نے ایک ہزار کی جمعیت پر انھیں شرفِ امارت عطا فرمایا تھا۔ [1]

نماز کی پابندی پر خوشنودی کا تمغا

ترمیم

عوسجہ مقام مردرہ میں رہتے تھے اوردومہ میں ایک مسجد تھی،ان دونوں مقاموں میں کافی فاصلہ تھا، عوسجہ ٹھیک نصف النہار کے وقت یہاں نماز پڑھنے آتے اورجماعت کے لیے دن بھر دونوں مقاموں کے درمیان ان کی روا روش جاری رہتی، عرب کے کس قبیلہ کا کوئی آدمی اتنا مستعد نہ تھا،خود آنحضرتﷺ ان کی اس مستعدی پر متعجب ہوتے تھے اوراظہار خوشنودی کے طور پر فرمایا تھا کہ جو مانگنا ہو مانگودیا جائے گا۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. (ابن سعد،جلد4،ق2،صفحہ:72)
  2. اسدالغابہ