انسانی معاشرت میں عیب (انگریزی: Vice) کا تصور بہت اہمیت رکھتا ہے۔ عیب وہ منفی خصوصیات یا برائیاں ہیں جو انسان کی شخصیت، عمل اور اخلاقیات میں پائی جاتی ہیں۔ یہ خصوصیات فرد کی زندگی میں مشکلات پیدا کرتی ہیں اور معاشرتی تعلقات کو متاثر کرتی ہیں۔[1]

عیب کی اقسام

ترمیم
  1. اخلاقی عیب: یہ وہ عیوب ہیں جو انسان کے اخلاقی معیار کو متاثر کرتے ہیں، جیسے جھوٹ بولنا، دھوکہ دینا، اور بغض و کینہ رکھنا۔
  1. اجتماعی عیب: یہ وہ عیوب ہیں جو معاشرتی سطح پر پائے جاتے ہیں، جیسے بدعنوانی، ناانصافی، اور فرقہ واریت۔
  1. نفسیاتی عیب: یہ انسان کی ذہنی حالت یا رویے کی خامیوں سے متعلق ہیں، جیسے بے صبری، غصہ، اور خودغرضی۔

عیب کا اثر

ترمیم
  1. عیب کے اثرات نہ صرف فرد پر بلکہ اس کے معاشرتی ماحول پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔ ایک شخص اگر بدعنوانی یا جھوٹ کی عادت میں مبتلا ہو جائے تو اس کا اثر اس کے دوستوں، خاندان اور حتیٰ کہ پورے معاشرے پر پڑتا ہے۔ ایسے افراد معاشرت میں عدم اعتماد اور عدم اطمینان کا باعث بنتے ہیں۔

عیب سے نجات

ترمیم
  1. عیب سے نجات کے لیے سب سے پہلے خود شناسی ضروری ہے۔ انسان کو اپنے عیوب کا احساس ہونا چاہیے۔ اس کے بعد، اصلاح کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ علم، تربیت، اور مثبت معاشرتی تعلقات کے ذریعے انسان اپنے عیوب پر قابو پا سکتا ہے۔
  1. جب ایک شخص کو کسی کی عیب گوئی کا خیال آئے، تو فوراً اپنے عیوب کی طرف دیکھو اور سوچو کہ خود میری ذات میں اتنے عیب ہیں تو میں دوسروں کی عیب گیری کیا کروں گا؟ [2] وہ شخص خو داپنے عیوب ونقائص کی طرف متوجہ رہے گا اور دوسروں کی عیب گوئی سے اجتناب کرے گا۔ یہ بھی عیب سے نجات کی ایک ترکیب ہے۔


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Chevalier de Jaucourt Louis (October 2002)۔ "Vice"۔ Encyclopedia of Diderot & d'Alembert - Collaborative Translation Project۔ ترجمہ بقلم Mary McAlpin۔ Ann Arbor: Michigan Publishing, University of Michigan Library۔ hdl:2027/spo.did2222.0000.010۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2015  Translation of "Vice"۔ Encyclopédie ou Dictionnaire raisonné des sciences, des arts et des métiers۔ 17۔ Paris۔ 1765 .
  2. https://deobandi-books.aislam.org/book.php?b=4301&p=12