غریب الحدیث
اس مضمون یا قطعے کو غریب (اصطلاح حدیث) میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
غریب الحدیث حدیث کے ان الفاظ کو کہتے ہیں جو مشکل ہوں اور جو تشریح کے محتاج ہیں۔ غریب عربی لفظ ہے جس کا مطلب ہے: اجنبی۔ اس لیے غریب الحدیث احادیث میں وارد ایسے الفاظ کو کہتے ہیں جو قاری کے لیے اجنبی ہوں اور جن کا معنی اس پر واضح نہ ہو۔ ایسے الفاظ کی وضاحت کے لیے احادیث کی لغات تیار کی گئی ہیں جن میں حدیث کے مشکل الفاظ کے معانی بیان کیے گئے ہیں، جیسے تاج العروس ہے۔ بعض لوگ الحدیث الغریب اور غریب الحدیث میں فرق نہیں کرتے۔ جبکہ ان دونوں میں بہت فرق ہے۔ الحدیث الغریب سے مراد وہ حدیث ہے جس کے سلسلہ اسناد میں کسی طبقہ میں روایت کا دارومدار صرف ایک راوی پر ہو،اگرچہ دوسرے طبقوں میں ،ایک سے زیادہ راوی بھی ہو سکتے ہیں۔ اسے حدیثِ مفرد بھی کہا جاتا ہے۔ چنانچہ علم الحدیث میں احادیث کی اقسام میں سے ایک قسم ’’غریب‘‘ ہے۔ اسی احادیث کے آخر میں لکھا ہوتا ہے ’’حدیث غریب‘‘۔ کہ یہ حدیث غریب ہے۔ جبکہ غریب الحدیث سے مراد حدیث میں آنے والا کوئی مشکل لفظ ہے نہ کہ حدیث کی قسم۔ اس کو مزید سمجھنے کے لیے غریب القرآن کی مثال دی جا سکتی ہے۔ جیسے قرآن کریم کے مشکل الفاظ کو غریب القرآن کہتے ہیں اسی طرح حدیث کے مشکل الفاظ کو غریب الحدیث کہتے ہیں۔ قرآن کریم کے الفاظ کی مشہور لغت مفردات امام راغب کا اصل نام ’مفردات القرآن فی غریب القرآن‘‘ ہے۔