غالی
غالی (جمع: غلات) اس گروہ کو کہا جاتا ہے جو حضرت محمد کی الوہیت کا قائل ہو یا حضرت علی کی الوہیت کا قائل ہو یا چودہ معصومین کی الوہیت کا قائل ہو۔ اثناعشری شیعہ اس گروہ کو کافر گردانتے ہیں، جبکہ اہلسنت مصنفین بعض اوقات اس اصطلاح کا اطلاق تمام شیعوں پہ کرتے ہیں۔ جبکہ شیعہ ہرگز ائمہ کی الوہیت کے قائل نہیں ہیں۔
فرقہ غالیہ کے عقائد
ترمیم"جاننا چاہیے کہ نبی و امام کے متعلق کئی طرح غلو متصور ہو سکتا ہے:
1۔ ان کو خدا قرار دیا جائے۔
2۔ معبود و خالق ہونے میں ان کو خدا کا شریک سمجھا جائے۔
3۔ یہ کہا جائے کہ خدا نے ان کے اندر حلول کیا ہوا ہے۔
4۔ خدا ان کے ساتھ (جسمانی) متحد ہے۔
5۔ یہ بزرگوار وحی و الہام کے بغیر علم غیب رکھتے ہیں۔
6۔ ائمہ کو نبی تسلیم کیا جائے۔
7۔ یہ عقیدہ رکھا جائے کہ ان کی روحیں ایک دوسرے میں منتقل ہوتی ہیں۔
8۔ ان کی معرفت عبادت خداوندی سے بے نیاز کر دیتی ہے اور گناہ سے بچنے کی تکلیف ختم ہو جاتی ہے۔
مذکورہ بالا اعتقادات میں سے کوئی عقیدہ رکھنا کفر و الحاد ہے اور دین سے خروج کا باعث ہے۔"[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بحارالانوار ج۔7 از علامہ مجلسی