اثناء عشری شیعوں کے عقیدہ کے مطابق غیبت کبریٰ یا غیبت دوم امام زمانہ محمد مہدی علیہ السلام کی دوسری غیبت ہے جو غیبت صغرٰیٰ یا غیبت اوّل کے بعد وقوع پزیر ہوئی۔ دونوں غیبتوں میں فرق یہ ہے کہ غیبت صغرٰی میں امام نے چار نمائندے( جو نواب اربعہ کہلاتے ہیں ) مقرر کیے تھے۔ لیکن غیبت کبریٰ میں کوئی نمائندہ مقرر نہیں کیا گیا۔ یہ غیبت329 ویں قمری سال سے قلیل مدتی پوشیدگی کے بعد شروع ہوئی اور قرب قیامت میں ظہور امام تک جاری رہے گی، تب تک امام عوام الناس کی نظروں سے اوجھل رہیں گے۔ لیکن ان کے وجود مقدس سے مخلوقات عالم فیضیاب ہورہی ہیں اور ان کی دعائیں سب کے شامل حال ہیں۔ اس دور غیبت کے اختتام پر خدا کے حکم سے امام ظہور فرمائیں گے اور عدل و انصاف کی ایسی حکومت قائم کریں گے جس کا فیض پوری دنیا کو ملے گا۔ امام ظالموں کو نیست و نابود کرکے مظلوموں اور پسے ہوئے لوگوں کو ان ظالموں سے نجات دلائیں گے.[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Mohammad Ali Amir-Moezzi 1994, pp. 99–100