فالشرمیگر
فالشرمیگر (جرمن:Fallschirmjäger) (ˈfalʃɪʁmˌjɛːɡɐ) دوسری جنگ عظیم سے پہلے اور اس کے دوران جرمن لوفت وافہ کی چھاتہ بردار شاخ تھی۔ اگرچہ فالشرمیگر ایک مضبوط قوت تھی، لیکن اس کی ساکھ، جنگی جرائم اور مظالم میں ملوث ہونے کی وجہ سے داغدار ہوئی۔ اس کے باوجود، دوسری جنگ عظیم کی سب سے اعلیٰ فوجی دستوں میں سے ایک کے طور پر ان کی میراث باقی ہے۔
Fallschirmjäger | |
---|---|
جرمن چھاتہ برداروں کا عقاب | |
فعال | 1935–1945 |
ملک | نازی جرمنی |
شاخ | لوفت وافہ (فضائیہ) |
قسم | ہلکی پیادہ فوج باد برداشتہ قوتیں |
معرکے | دوسری جنگ عظیم |
کمان دار | |
قابل ذکر کمان دار | کرٹ سٹوڈنٹ رچرڈ ہیڈریچ ہرمن-برنارڈ ریمکے |
جنگوں کے درمیان
ترمیمجنگ کے درمیانی سالوں کے دوران، طیاروں اور ہوا بازی کی ٹیکنالوجی کی تیزی سے ترقی نے تخیلاتی فوجی منصوبہ سازوں کی توجہ مبذول کروائی۔ دشمن کے علاقے میں فضائی طور پر فوجیوں کی ایک بڑی تعداد داخل کرنے کا خیال پہلی جنگ عظیم کے دوران فرانس میں امریکی آرمی ایئر کور کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل بلی مچل نے پیش کیا تھا۔[1] تاہم، اینٹینٹ ہائی کمان کو اس خیال کو ترک کرنے پر مجبور کیا گیا، کیونکہ وہ لاجسٹک اور فوجی سازوسامان، دونوں طرح سے اِن ذمہ داریوں کے لیے تیار نہیں تھے۔
سوویت پہلے تھے جنھوں نے 1930 کی دہائی میں 1935 اور 1936 میں ہونے والی مشقوں کی ایک سیریز کے ساتھ ہوا برداشتہ پیادہ سپاہیوں کے فوجی امکانات کا مظاہرہ کیا۔[2] یہ مشق 1,000 فوجیوں کو ایئر ڈراپس کے ذریعے زمین پر اتارنے میں کامیاب ہوئی اور اس کے بعد 2,500 فوجیوں کو بھاری سامان کے ساتھ ایئر لینڈنگ کے ذریعے پہنچایا گیا۔ اِس مشق کے غیر ملکی مبصرین میں ہیرمان گوئرنگ بھی موجود تھے۔[3]
اِس مشق سے متاثر ہو کر، گوئرنگ ذاتی طور پر 1930 کی دہائی میں جرمنی کے ہوائی بازو کی تخلیق کے لیے پرعزم ہو گئے۔[4] پرشیا کے وزیر صدر اور وزیر داخلہ کے طور پر، اُنھوں نے 1933 میں ایک ماہر پولیس یونٹ کی تشکیل کا حکم دیا، پولیزایب تائیلونگ ویکہ، جس کا کام نازی پارٹی کے اہلکاروں کو تحافظ دینا تھا۔ اس یونٹ نے اگلے دو سالوں تک پولیس کے روایتی فرائض سرانجام دیئے۔
مارچ-اپریل 1935 میں، گوئرنگ نے اِس یونٹ کو جرمنی کی پہلی سرشار ہوا برداشتہ رجمنٹ میں تبدیل کر دیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Ailsby, Christopher: Hitler's Sky Warriors: German Paratroopers in Action, 1939–1945, p. 12. Spellmount Limited, 2000.سانچہ:ISBN?
- ↑ Ailsby, p. 16
- ↑ Ailsby, p. 18
- ↑ Ailsby, p. 21