فیروزہ یا فیروزایک خوبصورت پتھر جو بہترین اور اعلی ترین قیمتی جواہر میں شمار ہوتا ہے۔

فیروز ۔ Turquoise
Turquoise pebble, one inch (25 mm) long. This pebble is greenish and therefore low grade
General
CategoryPhosphate mineral
Formula
(repeating unit)
CuAl6(PO4)4(OH)8·4H2O
Crystal systemTriclinic
Identification
ColourBlue, blue-green, green
Crystal habitMassive, nodular
CleavageGood to perfect - usually N/A
FractureConchoidal
Mohs scale hardness5-6
LustreWaxy to subvitreous
StreakBluish white
Specific gravity2.6-2.9
Optical propertiesBiaxial (+)
Refractive indexnα = 1.610 nβ = 1.615 nγ = 1.650
Birefringence+0.040
PleochroismWeak
FusibilityFusible in heated HCl
SolubilitySoluble in HCl
References[1][2][3]

فیروزہ کو سنسکرت میں پیروج، فارسی اور اردو میں فیروزہ اور انگریزی میں ٹرکوسائس اور ٹرکینا بھی کہتے ہیں۔ یہ درجہ دوم کے یہ دنیا بھر میں روغنی چمک کا مشہور پتھر ہے اس کا رنگ سبز سفیدی مائل ہلکا و گہرا سبزی مائل اور آسمانی ہوتا ہے۔ بعض فیروزے نیلے رنگ کے بھی ہوتے ہیں۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ فیروزہ کا نام حضرت عمر کے قاتل ابو لولو فیروز سے منسوب ہے۔

مرکب

ترمیم

فیروزہ چار دھاتی اجزا کا مرکب بتایا جاتا ہے جس میں المونیم،فولاد، تانبا اور فاسفورس شامل ہے۔ یہ آگ میں نہیں پگھلتا بلکہ اس کا صرف رنگ بھورا ہوجاتا ہے۔ اس کا اندرونی اور بیرونی رنگ یکساں ہوتا ہے۔ اس پتھر کا مزا پھیکا اور تاثیر سرد اور خشک ہے۔ اچھے فیروزے پر تیزاب کا بھی اثر نہیں ہوتا۔ فیروزہ ایک قدیمی پتھر ہے اوریہ پتھر پہاڑ کی پرانی چٹانوں سے دستیاب ہوتا ہے۔ پختہ اور اچھے فیروزہ کا رنگ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔ خام فیروزے کا رنگ جلد خراب ہوجاتا ہے۔

اقسام

ترمیم

فیروزے کی دو مشہور اقسام ہیں

مشرقی فیروزہ

ترمیم

مشرقی فیروزہ کا رنگ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔

مغربی فیروزہ

ترمیم

مغربی فیروزے کو بون بھی کہتے ہیں اس کا رنگ خراب ہوکر سبز ہو جاتا ہے۔ کیونکہ یہ ناپختہ خام ہوتا ہے اور اس میں فاسفیٹ چونے کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اس لیے اسے بون بھی کہا جاتا ہے۔

مزید اقسام

ترمیم

حکمائے یونان نے فیروزے کی آٹھ اقسام بیان کی ہیں

  • 1۔ سلیمانی
  • 2۔ آندیشی
  • 3۔ آسمان گوں
  • 4۔ اظہاری
  • بوسحاقي
  • 6۔ فتحی ۔۔ فیروزے کی یہ قسمیں خاکی رنگ کی ہوتی ہیں ۔۔۔ کرمان اور شیراز میں پائی جاتی ہیں۔ اظہاری اور فتحی میں سفید دھبے پائے جاتے ہیں۔
  • سلیمانی اور آندیشی اور آسمان گوں فیروزے کی اعلیٰ اور بہترین قسمیں ہیں۔
  • 7۔ گنجونیا ۔۔۔ اس پر آگ اثر نہیں کرتی اور نہ ہی کوئی تیزاب اس پر اثر کرتا ہے
  • 8۔ ورلوی
  • 9۔ عبد الحمیدی

درجہ بندی

ترمیم
  • جن فیروزوں میں سفید رنگ ملا ہوتا ہے یا سفید دھاری ہوتی ہے ساپانگی اور سربوم کہتے ہیں اور جن میں نیلے رنگ کی دھاری ہو انھیں نیل بوم کا نام دیا جاتا ہے۔
  • صلابت ۔۔۔ اس کی سختی چھ درجہ کی ہوتی ہے اور یہ شیشہ کو با آسانی کاٹ دیتا ہے۔ طاقت و انعکاس واحد ہے۔گرمی اور آگ دینے سے اس کا رنگ سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔
  • سب سے عمدہ فیروزہ نیشا پور ،کرمان(ایران) کا سمجھا جاتا ہے۔ تاریخ سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران میں دوہزار سال قبل سے فیروزہ دستیاب ہے۔
  • فیروزہ کا یہ خوبصورت پتھر نیپال ،تبت،امریکا ،افغانستان،ایران ،صحرائے سینائی ،چین ،روس اور پاکستان میں پایا جاتا ہے۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Hurlbut, Cornelius S.; Klein, Cornelis, 1985, Manual of Mineralogy, 20th ed., John Wiley and Sons, New York ISBN 0-471-80580-7
  2. "Turquoise:turquoise mineral information and data"۔ mindat.org۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اکتوبر 2006 
  3. http://rruff.geo.arizona.edu/doclib/hom/turquoise.pdf Handbook of Mineralogy
  4. "آرکائیو کاپی"۔ 29 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2017 

نگار خانہ

ترمیم