فیوچر لائبریری پراجیکٹ
مستقبل کا کتب خانہ
تعارف
ترمیمیہ کتب خانہ دنیا کا سب سے انوکھا کتب خانہ ہے۔ اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی آرٹسٹ کیٹی پیٹرسن اکیسویں صدی کے مصنفین کی 100 ایسی کتابوں کو جمع کر رہی ہیں جو ابھی تک منظر عام پر نہیں آئی ہیں اور شاید اپنے مصنفین کی زندگی میں سامنے آبھی نہیں سکیں گی۔ناروے میں سفیدے کے لاکھوں درخت اگائے جا رہے ہیں،جن سے سفید کاغذ تیار کیا جائے گا اور اسی کاغذ پہ یہ کتابیں شائع ہوں گی۔فیوچر لائبریری ٹرسٹ 2014ءمیں اوسلو کی شہری حکومت کی جانب سے قائم کیا گیا تھا۔مستقبل کا کتب خانہ کی تقریب کا انعقاد سفیدے کے جنگلوں میں کیا گیا۔2020 میں ٹرسٹ کی جانب سے جمع شدہ یہ مسودے اوسلو میں زیر تعمیر نیو ڈیچ مینسکے لائبریری کے ایک الگ تھلگ کمرے میں رکھے جائیں گے۔اس کمرے میں ایک وقت میں ایک سے دو لوگوں کو آنے کی اجازت ہوگی جو شیشے کے کیس میں رکھے ہوئے ان مسودوں کی جھلک دیکھ پائیں گے۔جہاں یہ مسودے اپنے چھپنے کے انتظار میں برسوں رکھے رہیں گے۔دی گارجئین نے اسے سب سے زیادہ خفیہ لائبریری کا خطاب دیا ہے۔
کتابوں کی اشاعت کا طریقہ
ترمیمناروے کے دار الحکومت اوسلو کے نورڈمارکہ کے جنگلات میں سفیدے کے ہزاروں درخت اگائے جا رہے ہیں۔یہ درخت آنے والے 96 برسوں میں نشو و نما پاتے رہیں گے۔سنہ 2114ء میں یہ درخت کاٹے جائیں گے ، پھر ان کے گودے کو مختلف مراحل سے گزارنے کے بعد کاغذ بنا یا جائے گا۔یہ کاغذ سکاٹش آرٹسٹ کیٹی پیٹرسن کی 'فیوچر لائبریری' کو مہیا کر دیا جائے گا۔ اور پھر فیوچر لائبریری کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی منتخب کردہ 100 کتابوں میں سے ہر سال ایک کتاب شائع کی جائے گی۔2014 ء سے 2114ء تک ہر سال ایک مصنف اپنی کتاب کا مسودہ جمع کراتا رہے گا۔لیکن مستقبل کے لوگ انھیں سو سال بعد چھپی ہوئی کتاب کی صورت میں پڑھ پائیں گے۔
افادیت
ترمیممستقبل کا یہ انمول کتب خانہ علم و ادب سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے بہت زبر دست تحفہ ہے۔ یہ کتب خانہ دور حاضر میں ادب کی حفاظت کرنے والوں کی طرف سے مستقبل کے قاریوں کے لیے بھی ایک تحفہ ہوگاجس سے ان کو اپنی تہذیب و ثقافت کو فروغ دینے میں مدد لے گی۔
مستقبل کے کتب خانہ کے مصنفین
ترمیمالف شفق
ترمیمترکی کی مشہور ناول نگار الف شفق نے انتہائی نم آنکھوں کے ساتھ اپنی کتاب کا مسودہ ایک خوبصورت ڈبے میں مہربند کر کے لائبریری کے منتظمین کے حوالے کیا ہے کہ وہ اس کو آنے والے فیوچر لائبریری میں رکھیں جہاں پر ان کی چوتھی کتاب کا مسودہ رکھا جائے گا۔وہاں پہلے ہی مشہور ناول نگاروں کے مسودے موجود ہیں۔یہ مسودہ سفیدے کے درختوں کے جنگل میں منعقد ایک تقریب میں لائبریری کے حوالے کیا گیا۔ ٹرسٹ کے چیئرمین ہونڈ نے ناول نگار شفق سے مسودہ لیتے ہوئے انھیں تنبیہ کی کہ اسے کھولنا مت اور نہ اس کے بارے میں کسی سے بات کرنا۔تقریب میں ترکی کی ناول نگار نے کہا کہ جب آپ کتاب لکھتے ہیں تو آپ کا یقین ہوتا ہے کہ یہ کتاب کسی نہ کسی تک پہنچے گی،جو آپ سے مختلف ہو گا اور یہ ہم سب کو آپس میں جوڑ دے گا۔جواب میں ناول نگار شفق نے تقریب میں موجود حاضرین کو بتایا کہ انھیں صرف ٹائٹل بتانے کی اجازت ہے اور اس کتاب کا ٹائٹل ہے 'دی لاسٹ ٹیبو'۔
حوالہ جات
ترمیم1۔http://urdu.humsub.tv/انوکھی-لائبریری۔اخذ[مردہ ربط] شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2018
2۔https://dailypakistan.com.pk/11-Nov-2018/879039اخذ[مردہ ربط] شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2018
3۔https://urdu.geo.tv/latest/192833-اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2018
4۔https://en.wikipedia.org/wiki/Future_Library_projectاخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2018