قابل مشاہدہ کائنات
قابل مشاہدہ کائنات ہماری کائنات کا وہ حصہ ہے جہاں سے انفارمیشن اصولاً ہم تک یعنی زمین تک پہنچ سکتی ہے- کیونکہ ہمارے پاس انفارمیشن برقی مقناطیسی شعاعوں کی وجہ سے پہنچتی ہے جس کی رفتار C ہے (جسے عام طور پر روشنی کی رفتار کہا جاتا ہے) اس لیے قابل مشاہدہ کائنات کی حد 13.8 ارب نوری سال ہے- ہم کسی ایسی چیز کا مشاہدہ نہیں کر سکتے جس کا ہم سے فاصلہ 13.8 ارب نوری سال سے زیادہ ہو- اس وقت سب سے پرانی شعاعیں کاسمک بیک گراؤنڈ ریڈی ایشن ہے جنہیں ہم ڈیٹیکٹ کر سکتے ہیں- یہ شعاعیں بگ بینگ کے تین لاکھ اسی ہزار سال بعد پیدا ہوئیں- یعنی یہ شعاعیں بھی لگ بھگ 13.8 ارب نوری سال دور سے آتی محسوس ہو رہی ہیں- لیکن چونکہ یہ شعاعیں 13.8 ارب سال پہلے خارج ہوئیں اس لیے وہ مقام جہاں سے یہ شعاعیں خارج ہوئیں اب کائنات کے پھیلاؤ یا کونیاتی پھیلاؤ (cosmological expansion) کی وجہ سے مزید دور جا چکا ہے- چونکہ کائنات کے پھیلاؤ کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے اس لیے اگر ہم یہ کیلکولیٹ کریں کے جس مقام سے خارج ہونے والی کاسمک بیک گراؤنڈ ریڈی ایشن ہم آج ڈیٹیکٹ کر رہے ہیں وہ مقام اس وقت کتنی دور ہو گا تو جواب تقریباً 46.5 ارب نوری سال بنتا ہے- اس لیے ہم کہتے ہیں کہ قابل مشاہدہ کائنات کا نصف قطر اس وقت 46.5 ارب نوری سال ہے