قاضی بدر الدولہ مدراسی شافعی ہندوستان کے مشہور شافعی عالم دین و مفتی تھے

ولادت

5 محرم الحرام 1211ھ مطابق 11 جولائی 1792ء مدراس میں ہوئی، آپ کے والد کا نام مولانا محمد غوث تھا، شروع سے آپ کا خاندان علماء وفقہاء کا رہا ہے،آپ کا سلسلہ نسب اس طرح ہے " محمد صبغۃ اللہ بن مولانا محمد غوث بن مولانا ناصر الدین محمد بن قاضی نظام الدین احمد صغیر بن محمد عبد اللہ شہید بن نظام الدین کبیر بن قاضی حسین لطف اللہ بن قاضی رضی الدین مرتضیٰ بن قاضی محمود کبیر بن قاضی احمد بن فقیہ ابو محمد بن مخدوم فقیہ اسماعیل بن مخدوم فقیہ اسحاق بن فقیہ عطا احمد شافعی"[1][2][3]

بیعت واصلاحی تعلق

اپنے والد ہی سے اوراد واذکار حاصل کئے تھے، والد نے دلائل الخیرات کے پڑھنے کی اجازت دی تھی پھر 4 ربیع الاول کو حضرت عبدالغفار شاہ صاحب(م1283ھ) جو غلام علی دہلوی کے خلیفہ تھے، مدراس میں ان سے بیعت کی، اور جب 1266 ھ میں قاضی صاحب حج کے لیے تشریف لے گئے تو مکہ میں ملا محمد جان نقشبندی(م1267ھ 1850ء) جو حضرت غلام علی دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ تھے باطنی توجہات حاصل کیں[4]

حالات

  • قاضی بدر الدولہ (ولادت1211ھ:وفات1280ھ)جن کا اصل نام مولوی محمد صبغۃ اللہ تھا جنہیں دربار ارکاٹ سے بدر الدولہ کا خطاب ملا تھا ۔
  • قاضی بدر الدولہ غلام غوث خان والا جاہ کے دور میں ریاست کر ناٹک میں قاضی القضاۃ تھے ان کا تعلق محمد باقر آگاہ کے خاندان سے تھا۔ انھوں نے عربی فارسی اردو میں بہت سی تصنیفات کیں اردو میں ان کی تصنیفات کی تعداد 13 ہے جو تفسیر، فقہ، عقائد، مناسک اور سیرت کے موضوع پر ہیں۔ البتہ سیرت النبی پر لکھی گئی کتاب فوائد بدریہ نے انھیں زندگی دوام بخش دی۔[5]

وفات

25محرم الحرام 1280ھ مطابق 13 جولائی 1863ء کو آپ کو وفات ہوئی، مدراس ہی میں تدفین عمل میں آئی، آپ کی وفات کے بعد آپ کے فرزند مفتی محمد سعید مدراسی آپ کے جانشین ہوئے،آپ کے پوتوں میں قاضی مفتی حبیب اللہ مدراسی اور ڈاکٹر حمید اللہ مشہور ومعروف ہیں[6][7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. نزھة الخواطر، مولانا حکیم عبد الحی حسنی ٧/٩٩١
  2. خانوادہ قاضی بدر الدولہ، جلد اول
  3. مفتی قاضی محمد حبیب اللہ، از عبید اللہ ایم اے، صفحہ 13
  4. خانوادہ قاضی بدر الدولہ، جلد اول، از پروفیسر محمد یوسف کوکن عمری سابق صدر شعبہ عربی فارسی اردو مدراس یونیورسٹی، صفحہ 336
  5. اردو نثر میں سیرت رسول، صفحہ 260،ڈاکٹر انور محمود خالد، اقبال اکیڈمی پاکستان لاہور 1989ء
  6. تاریخ النوائط، صفحہ 471
  7. مفتی قاضی محمد حبیب اللہ، از عبید اللہ ایم اے، ناشر مدرسہ محمدی مدراس، صفحہ 7