قاضی رحیم الدین
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
قاضی رحیم الدین بن شیخ عبد اللہ بن شیخ عبد الرزاق بن شیخ عبد الرحیم قریشی اسعدی کا تعلق عرب کے مشہور قبیلہ بنو قریش سے تھا۔
آپ افغانستان کے صوبہ نگرہار جلال آباد کے گاؤں سلطان پور کے رہائیشی تھے اوراپنے گاؤں سلطان پورکے جرگہ کہ سردار اورعلاقہ کی مضبوط اوربااثرشخصیت تھے آپ کی خداداد فہم و فراست آپ کی شریف النفس طبع فطرت دیانتداری اور آپ کے شخصی اثروسوخ کو دیکھتے ہوئے جہانگیربادشاہ نے آپکو قاضی بنانے کا فیصلہ کیا اور اپنے اس وقت کے جلال آباد کے صوبیدار کریم بخش کے ذریعہ آپ کو قاضی القضاء کے عہدہ کے لیے آمادہ کیا گیا۔ آپ قاضی القضاء کے منصب پر فائز ہو گئے آور سارے امور کو بڑے احسن انداز میں ا نجام دینے لگے۔ آپ خود بهی پاک دامن تهے اور دوسروں کو بهی کچه غلط نہیں کرنے دیتے تهے آپ کی اس پاکدامنی کی وجہ سے دیگر امعراء ڈرتے ہوئے کچه غلط نہ کر پاتے اور اسی وجہ سے ان امرا نے آپ کو جہانگیر بادشاہ کے دربار سے نکلوانے کی تدابیرکرنا شروع کر دیں مگر امرا کی ان تمام چالوں اور بد اعمالیوں پر صوبیدار جلال آباد شیخ کریم بخش کی گہری نظر تهی اور اس کے ساته ساته شیخ کریم بخش قاضی رحیم الدین قریشی کے قدر دانوں میں سے تها لہزاء شیخ کریم بخش نے آپکو اصرار کر کے کچه عرصہ بعد غزنی (پیشاور) منتقل کر دیا اور پهرواہاں سے کچه عرصہ بعد ان کی پاکدامنی اور صداقت کو دیکهتے کوئے