حضرت قباثؓ بن اشیم صحابی رسول تھے۔بدر کے علاوہ بعض غزوات میں آنحضرتﷺ کی ہمرکابی کا شرف حاصل کیا۔

حضرت قباثؓ بن اشیم
معلومات شخصیت

نام ونسب

ترمیم

قباث نام، باپ کا نام اشیم تھا،نسب نامہ یہ ہے، قباث بن اشیم بن عامر بن ملوح بن نعیمر ابن عوف بن کعب بن عامر بن لیث بن بکر بن عبد مناۃ بن کنانہ کنانی۔

اسلام سے پہلے

ترمیم

بدر میں مشرکین کے ساتھ تھے، اس میں ان کی خاص اہمیت تھی۔

اسلام وغزوات

ترمیم

غزوۂ بدر کے بعد مشرف باسلام ہوئے [1] اوربعض غزوات میں آنحضرتﷺ کی ہمرکابی کا شرف حاصل کیا۔[2]

شام کی فوج کشی اوردمشق کی سکونت

ترمیم

شام کی فوج کشی میں مجاہدانہ شرکت کی، جنگ یرموک میں فوج کا ایک حصہ ان کے ماتحت تھا ،شام کی تسخیر کے بعد دمشق میں مستقل سکونت اختیار کرلی۔ [3]

وفات

ترمیم

وفات کے بارہ میں ارباب سیر خاموش ہیں، لیکن اتنا پتہ چلتا ہے کہ عبد الملک اموی کے عہد تک زندہ تھے۔

احترام نبوت

ترمیم

آنحضرتﷺ کا اتنا احترام کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کے مقابلہ میں اپنے من کی زیادتی کو بھی بڑائی سے تعبیر نہ کرتے تھے،ایک مرتبہ عبد الملک نے ان سے پوچھا تم بڑے تھے یا رسول اللہ ﷺ قباث نے کہا آنحضرتﷺ مجھ سے بڑے تھے البتہ میں ان سے سن میں زیادہ تھا۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. (اسد الغابہ:4/190)
  2. (اصابہ:5/225)
  3. (اسد الغابہ:4/190)
  4. (استیعاب:2/550)