قبرستان باغ زہرا
ممکن ہے کہ یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو مضمون کے موضوع کی شناخت کے لیے کافی سیاق و سباق موجود نہیں۔ مزید تفصیل کے لیے فوری حذف شدگی کا معیار الف 1- سیاق و سباق کی عدم موجودگی ملاحظہ کریں۔
اگر یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق نہیں ہے یا آپ اس کی اصلاح کرنا چاہتے ہوں تو اس اطلاع کو ہٹا دیں، لیکن اس اطلاع کو ان صفحات سے جنھیں آپ نے خود تخلیق کیا ہے نہ ہٹائیں۔ اگر آپ نے یہ صفحہ تخلیق کیا ہے اور آپ اس نامزدگی سے متفق نہیں ہیں، تو ذیل میں موجود بٹن پر کلک کریں اور وضاحت فرمائیں کہ اس مضمون کو کیوں حذف نہیں کیا جانا چاہیے۔ بعد ازاں آپ براہ راست تبادلۂ خیال صفحہ پر جاکر دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے پیغام کا کوئی جواب دیا گیا ہے یا نہیں۔ خیال رہے کہ جن صفحات میں یہ ٹیگ چسپاں کر دیا جاتا ہے اور وہ حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو یا اس کے تبادلۂ خیال صفحہ پر اسے باقی رکھنے کی کافی وجوہات بیان نہ کی گئی ہو، تو اسے کسی بھی وقت حذف کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ تبادلۂ خیال صفحہ پر پیغام دے چکے ہیں اور اس کے بعد بھی یہ پیغام آپ کو نظر آرہا ہے تو صفحہ کا کیشے صاف کر لیں۔ منتظمین: روابط، تاریخچہ (آخری ترمیم) و نوشتہ جات کی قبل از حذف جانچ کی گئی۔ گوگل کی پڑتال کے وقت ان کو ذہن میں رکھیں: ویب، تازہ ترین۔
|
قبرستان باغ زہرا سلام اللہ علیہا گاؤں میانی سیداں میں ایک چھوٹا سا اور خوبصورت قبرستان ہے جو مسجد
مولا علی علیہ السلام کے سامنے واقع ہے اس میں چھ افراد کی قبریں ہیں
جن میں سید لعل حسین نقوی،سیدسائیں اکبر شاہ، سیدہ نیازفاطمہ بی بی، سیدہ غلام سکینہ بی بی، سیدہ عاصمہ بی بی اور سید منظر علی کی قبریں واقع ہیں اور یہ افراد اپنی اپنی قبر میں ابدی نیند سو رہے ہیں خادم الفقراء سیدسبطِ علی نقوی