قنوتِ نازلہ مصیبت اور ابتلا کے وقت نماز کے آخری رکوع کے بعد کھڑے ہو کر پڑھی جانے والی مخصوص دعا ہے

  • جب مسلمانوں پر کوئی عام اور عالمگیر مصیبت نازل ہو جائے مثلاً غیر مسلم حکومتوں کی طرف سے حملہ اور تشدد ہونے لگے اور دنیا کے سر پر خوفناک جنگ چھا جائے یا دیگر بلاؤں اور بربادیوں اور ہلاکت خیز طوفانوں میں مبتلا ہو جائے یا طاعون کی وبا پھیل جائے تو ایسی مصیبت کے دفعیہ کے لیے فرض نمازوں میں قنوتِ نازلہ پڑھی جاتی ہے اور جب تک وہ مصیبت دفع نہ ہو جائے یہ عمل برابر جاری رکھنے کا حکم ہے اس کا جواز جمہور ائمہ کے نزدیک عموماً اور حنفیہ کے نزدیک خصوصاً باقی ہے اور منسوخ نہیں ہے اور اس کے ساتھ توبہ و استغفار کی کثرت اور ہر قسم کے گناہوں سے پرہیز اور حقوق العباد کی ادائگی کا پورا پورا لحاظ رکھنے اور ہر بات میں شریعتِ مقدسہ کی پابندی کا خیال رکھنے اور اخلاص و خشوع و خضوع سے دعا کرنے کا حکم ہے
  • احناف کی نزدیک تین جہری نمازوں میں قنوتِ نازلہ کا پڑھنا مذکور ہے دیگر ائمہ خصوصاً شافعی پانچوں نمازوں میں اس کو جواز کے قائل ہیں
  • اولٰی مختار یہ ہے کہ قنوتِ نازلہ رکوع کے بعد پڑھی جائے پس فجر کی دوسری رکعت، مغرب کی تیسری رکعت اور عشا کی چوتھی رکعت میں رکوع کے بعد سمع اللّٰہ لمن حمدہ کہہ کر امام دعائے قنوت پڑھے اور مقتدی آمین کہتے رہیں دعا سے فارغ ہو کر اللّٰہ اکبر کہہ کر سجدے میں جائیں اگر دعائے قنوت مقتدیوں کو یاد ہو تو بہتر یہ ہے کہ امام بھی آہستہ پڑھے اور سب مقتدی بھی آہستہ پڑھیں اور اگر مقتدیوں کو یاد نہ ہو تو بہتر یہ ہے کہ امام دعائے قنوت جہر سے پڑھے اور سب مقتدی آہستہ سے آمین کہتے رہیں دعا قنوت نازلہ کے وقت ہاتھ ناف پر باندھے رہیں یہی اولٰی ہے اور اگر ہاتھ چھوڑ کر پڑھیں یا دعا کی طرح سینے کے سامنے ہاتھ اٹھا کر پڑھیں تب بھی جائز ہے

دعا قنوت نازلہ ترمیم

دعائے قنوتِ نازلہ یہ ہے
  • اَللَّھُمَ اھدنَا فِیمَن ھَدَیتَ ط وَعَافِنَا فِیمَن عَافَیتَ ط وَتَوَلَنَا فِیمَن تَوَلَّیتَ ط وَبَارِک لَنَا فِیمَااَعطَیتَ ط وَقِنَا شَرَّ مَا قَضَیتَ ط اِنَّکَ تَقضِی وَلَا یُقضَی عَلَیکَ ط وَاِنَّہُ لَا یَذِلُّ مَن وَّ الَیتَ ط وَلَا یَعِزُّ مَن عَادَیتَ ط تَبَارکتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیتَ ط نَستَغفِرُکَ وَنَتُوبُ اِلَیکَ ط وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی النَّبّیِ الکَرِیم ط اَلّٰلھُمَّ اغفِر لَنَا وَلِلمُومِنِینَ وَ المُومِنَاتِ وَ المُسلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِ ط وَاَلِّف بَینَ قُلُوبِھِم ط وَاَصلِح ذَاتَ بَینَھُم ط وَانصُرنَا وَ انصُر ھُم عَلٰی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّھِم ط اَللّٰھُمَّ العَنِّ الکَفَرةَ الَّذِینَ یَصُدُّونَ عَن سَبِیلِکَ وَیُکَذِّبُونَ رُسُلَکَ وَیَقَاتِلُونَ اَولِیَائِ کَ ط اَللّٰھُمَّ خَالِف بَینَ کَلِمَتِھِم وَزُلزِل اَقدَامَھُم وَ اَنزِل بِھِم بَاسَکَ الَّذِی لَا تَرُدُّہ عَنِ القَومَ المُجرِمِینَ ط اِلٰہُ الحَقَّ اٰمِین
  • دعائے قنوتِ نازلہ جماعت کے ساتھ فرض نماز میں پڑھی جائے منفرد نہ پڑھے [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. زبدۃ الفقہ ،جلد 3 صفحہ 196سید زوار حسین شاہ، زوار اکیڈمی کراچی