حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی(ناقۃ اللہ) کوہلاک کرنے والے بدبخت کا نام قیدار بن سالف تھا جس نے آٹھ شخصوں کی مدد سے اونٹنی کو ہلاک کیا
قیدار بن سالف یہ پاجی پست قد چتکبرا‘ نیلی آنکھوں والا سرخ رنگ‘ بڑا موٹا تازہ شریر اور متکبر شہوت پرست شخص تھا۔ اسی لیے عرب میں یہ مثل مشہور ہو گئی وہوا شام من قیدار کہ فلاں توقیدار سے زیادہ منحوس و بدبخت ہے۔[1] قیدار بن سالف اور مصدع ابن دہر دونوں اونٹنی کی تلاش میں نکلے اور دونوں نے اسے ذبح کیا۔ مگر قیدار نے ذبح کیا اور مصدع نے ذبح پر مدد دی۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تفسیر حقانی ابو محمد عبد الحق حقانی،الشمس ،11
  2. روح البیان