لاسا (انگریزی: Birdlime) اک چپکنے والا مادہ ہے جسے پرندوں کا شکار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کئی ممالک میں اس کے استعمال پر پابندی ہے۔

تیاری

ترمیم
 
ویراگوس، پناما میں 1927ء میں ایک لڑکا لاسا کی مدد سے پرندہ کا شکار کرتا ہوا۔

لاسا کو کئی طریقوں سے تیار کیاجاتا ہے۔ جنوبی افریقا میں اسے voëlent کہا جاتا ہے۔ یہ علاقہ میں پائے جانے والے مادہ میسلٹو (بانڈا) سے بنایا جاتا ہے۔ اس کے لیے مٹھی بھر پھل کو چپچپا ہونے تک چبایا جاتا ہے اس کے بعد گودہ کو دونوں ہتھیلیوں کے درمیان میں رگڑا جاتا ہے جس سے مادہ انتہائی چپچپا ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے پتلا کر کے رسی نما بنا لیا جاتا ہے اور پرندوں کا شکار کرنے کے لیے پتلے درختوں سے لپیٹ دیا جاتا ہے۔[1]

یورپ میں ایک مقدس چھال سے لاسا کو تیار کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے چھال کو 10 سے 12 گھنٹہ ابالا جاتا ہے۔ اس میں سے سبز پرت نکل جانے کے بعد اسے دو ہفتوں تک نم جگہ پر رکھا جاتا ہے۔ پھر دبیز چپچپا مادہ میں تبدیل کر کے گولیاں بنا لی جاتی ہیں اور اس کی بدبو زائل ہونے تک دھویا جاتا ہے۔ بعد ازاں چار سے پانچ تک ابالا جاتا ہے۔ پھر آگ پر اخروٹ کے تیل میں اسے ملایا جاتا ہے اور اس طرح لاسا استعمال کے لیے تیار ہو جاتا ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Johnson, Thomas B. (1848) The sportsman's cyclopaedia، p.56.
  2. "Birdlime"۔ Cyclopædia, or, An universal dictionary of arts and sciences۔ 2۔ 1728۔ صفحہ: 103