لا موتا کا محل (سپینش زبان Castillo de La Mota) ایک کثیرالذکر قرون وسطٰی کا قلعہ ہے۔ اس قلعے کی بازتعمیر کی گئی ہے۔ یہ اسپین کے ولادولید صوبے کے مدینہ دیل کیمپو (Medina del Campo) شہر میں موجود ہے جو سپین کے ولادولید پرانت (province of Valladolid) میں ہے۔ اس قلعے کا یہ نام "موتا" یعنی اونچائی ہے کیونکہ یہ پہاڑ کی اونچائی پر موجود ہے۔ اس قلعے کی خاص بات یہ ہے که اسے لگ کر آگے دیواریں ہی دیواریں شہر میں چھائی ہوئی ہیں۔

1904ء میں یہ قلعہ سرکار کے زیرتحفظ میں آیا اور تبھی سے اسے قومی یادگار عمارت قرار کیا گیا تھا۔ اصل محل کی تعمیر بیسویں صدی میں ہوئی تھی۔ بازتعمیر کے کام کو فلانگے کی فرانسسکو فرانکو سرکار کے ذریعے پورا کیا گیا تھا جسے کیتھلک راج شاہی کی عمارتوں سے لگاؤ تھا۔

مختصر جانکاری ترمیم

اس قلعے کی خصوصیت یہ ہے که اسے جنگی قلعہ کے روپ میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اندر کا محل ایک تکونی ہیئت کا اشارہ دیتا ہے۔ اس کے چار ٹاور موجود ہیں۔ محل کا کھلا حصہ کافی بڑا ہے۔ اس محل میں ایک دیکھ ریکھ ٹاور موجود ہے۔ اس کے بالمقابل ایک ڈھکی چھپی دوار ہے جسے جنگ کے وقت تیر چلانے اور چھپ کر وار کرنے کے کام میں لایا جاتا تھا۔

یہ محل پہلے ایک پل کے وسط سے جڑا ہوا تھا۔ اس پل کی تعمیر لال سے اینٹ سے ہوئ تھی اور کچھ مخصوص وجوہات سے اس کے علاوہ صرف پتھر کا استعمال کیا گیا تھا۔

تاریخ ترمیم

شروع میں یہ ایک گاؤں کی چار دیواری تھی۔ لیکن بعد میں مسلم حملوں کے ڈر کے چلتے ہوئے 1080ء میں یہاں پر ایک عالی شان قلعے کے تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی آس پاس ایک گاؤں بسنے لگا۔ 1354 میں ترستمرا کے ہینری (Henry of Trastamara) نے شکتپوروک اس محل کو اپنے قبضے میں کیا تھا۔ 1390 میں کاستلے کے سمراٹ جان پرتھم (King John I of Castile) نے اس محل کو اپنے بیٹے انٹیکویرا کے انفنٹ فرڈننڈ (infante Ferdinand of Antequera) کو یہ محل حوالے کیا جسے بعد میں آرا گون (Aragon) کا سمراٹ بنایا گیا تھا۔ 1416ء میں انٹیکویرا کے انفنٹ فرڈننڈ کی موت کے بعد اس کے فرزند آرا گون کے جان دوتیہ (John II of Aragon) نے 1433 میں مقامی لوگوں پر ایک خصوصی محصول لگایا تاکہ لا موتا کے محل کی مرمت کی جا سکے۔ اگلے سو سالوں کے عرصے میں موتا کے محل پر کبھی کاستلے (Castile) کے راجاؤں کا حکم رہا تو کبھی آرا گون (Aragon) کے راجاؤں کا۔ کبھی کبھی تو لا موتا کا محل اور اس سے لگے نگر پر بھی دو مخالف حزبوں کا دعوٰی رہا ہے۔ مثال کے طور پر 1439ء میں آرا گون کے شہزادہ نے شہر کے دروازوں کو بند کر دیا جس سے کاستلے راجا محل میں قید ہو گئے تھے۔ اس کے برعکس 1441ء میں کاستلے راجا کے سمکش 250 آرا گون کے سینکوں محل ہی میں اتم سمرپن کر دیا تھا۔

1445ء کی اولمیڈو کی پہلی جنگ (First Battle of Olmedo) کے نتیجہ میں لا موتا کا محل ہمیشہ کے لیے کاستلے راج شاہی کا حصہ بن گیا۔ 1460ء کاستلے حکمران ہینری چوتھے (King Henry IV of Castile) نے ایک کیندری ٹاور کا نرمان کیا تھا۔ 1464 میں ہینری نے لا موتا کے محل کو ٹولیڈو کی آرچ بشپ (Archbishop of Toledo) کے ہوا کے کیا تھا۔ الونسو کرلو (Alonso Carrillo) نے جلد ہی اپنے راجا سے غداری کی اور پرتگال کے افونسو پانچویں (Afonso V of Portugal) کے حریف دعوے کا کھل کر سمرتھن (حمایت) کیا۔ شکتپوروک کاستلے کو لیے جانے کے بعد 1467 میں یہ محل راجا افونسو کے ہاتھوں چلا گیا جبکہ گاؤں والو نے ہینری کا ساتھ دیا تھا۔

بعد کے وقت میں اس محل پر کاستلے کو لے کر شہزادی ایسابیلا (Isabella of Castile) اور اس کے غیرواضح ماں باپ رکھنے والی رشتوں کی بہن شہزادی جوانا لا بیلترانیجا (Juana la Beltraneja) کے وپریت دعووں سے تنازع چھڑ گیا تھا۔

کئی مالکوں کے ہاتھوں سے گذر نے کے بعد 1475 میں کاستلے سلطنت نے لا موتا کے محل کو اپنی ریاست سے جوڑ دیا تھا۔ اس کے ساتھ یہاں جنگی ہتھیار بنانے کا انتظام کیا گیا تھا اور مقام کے باب الداخلہ پر کیتھلک حکمرانان سلطنت فرڈننڈ، ایسا بے کے مجسموں والے شیلڈ لگائے گئے۔

بدلتے زمانے کے ساتھ ساتھ اس محل کو شاہی رہائش گاہ اور ہتھیار بنانے سے ہٹ کر ایک اہم جیل بنا دیا گیا تھا۔ یہاں قید ہونے والے تاریخی شخصیات میں ہرنانڈو پزارو (Hernando Pizarro)، راڈریگو کالڈیرون (Rodrigo Caldern)، ڈیوک فرنانڈو ڈے کالابریا (Duke Fernando de Calabria) اور سیزارے بورگیا (Cesare Borgia) شامل ہیں۔ ان میں سے کہا جاتا ہے سیزارے بورگیا نے 40 میٹر لمبے ٹاور سے چھلانگ لگاکر بھاگنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

تصاویر کی گیلری ترمیم

خارجی روابط ترمیم

ماخذ ترمیم