بی بی لُبَیْنَہ یہ عمر بن خطاب کی لونڈی تھیں ابتدا اسلام ہی میں اسلام قبول کر لیا تھا۔ کفار مکہ نے ان کو ایسی ایسی درد ناک تکلیفیں دیں۔ خود عمر بن خطاب جب تک دامن اسلام میں نہیں آئے تھے اس لونڈی کواتنا مارتے تھے کہ مارتے مارتے خود تھک جاتے تھے مگر لبینہ اف نہیں کرتی تھیں بلکہ نہایت ہی جرات واستقلال کے ساتھ کہتی تھیں کہ اے عمر! تم جتنا چاہو مجھ غریب کو مار لو اگر خدا کے سچے رسول صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم پر تم ایمان نہیں لاؤ گے تو خدا ضرور تم سے انتقام لے گا ۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. جنتی زیور، عبد المصطفٰی اعظمی،صفحہ508، ناشر مکتبۃ المدینہ باب المدینہ، کراچی۔