لقمی (انگریزی: Lukhmi) لفظ کی ایجاد اس وجہ سے ہوئی کہ یہ سموسا نما ملحوف قیمے کی غذا یہ پہلے ایک لقمے کے برابر بنائی جاتی تھی جسے آپ ایک بار میں ہی منہ میں رکھ سکتے ہیں۔ اسی نسبت سے یہ ڈش لقمی کہلاتی تھی اور کھانے سے پہلے ریفریشمنٹ کے طور پر لوگ لقمی کو بہت پسند کرتے ہیں۔ بالخصوص حیدرآباد، تلنگانہ میں۔ لوگ گذشتہ کئی سالوں یا شاید کم از کم ایک دو صدی سے لوگ خاص طور پر ہوٹل اور تقاریب سے جڑے خانساماں مزیدار پکوان خاص طور پر لقمی شہریوں کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔ لقمی کی تیاری کے حوالے سے یہ ایک معروف ترکیب ہے کہ سب سے پہلے میدے کاایک پٹا بیلا جاتا ہے اس کے بعد اس میں قیمہ رکھ کر تہ لگانے کے بعد ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے اور پھر تیل میں تلنے کے بعد کھانے کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔ لقمی کھانے میں انتہائی مزیدار ہوتی ہے اور اس سے معدے پر بھاری پن بھی محسوس نہیں ہوتا۔ اکثر لوگ لقمی کو حیدرآبادی سموسمہ کہتے ہیں لیکن یہ الگ چیز ہے اور اس کے مصالحے تیار ملتے ہیں۔ قیمہ بھوننے میں ہم اپنی مہارت کا استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے کھانے والے پہلی بار میں ہی لقمی کے شوقین بن جاتے ہیں اوررمضان اور ایسے خاص مواقع اور تقاریب میں لوگ دور دور سے لقمی لینے کے لیے آتے ہیں۔[1]

حیدرآبادی لقمی

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم