لقیط بن عامر ابن صبرہ سے معروف ہیں آپ کی کنیت ابو رزین عقیلی ہے مشہور صحابی ہیں اہل طائف سے ہیں۔۔
ان کا شجرہ نسب یہ ہے۔ لقيط بن عامر بن المنتفق بن عامر بن عقيل بن كعب بن عامر بن صعصعہ ابو رزين العقيلی ہے۔[1] "لقيط بن صبرة"،ور: "لقيط بن عامر بن صبرة" کا نام بھی لکھا گیا جسے ابن حبان نے اپنی کتاب الصحابة میں ذکر کیا۔[2] ابورَزین کواصحاب صفہ میں شمار کیا گیا ہے ۔ یقال: إنہ کان من أہل الصفۃ‘‘ ان کے بارے میں کہاجاتاہے کہ یہ اصحابِ صفہ میں ہیں ۔ صفہ کی زندگی میں تحصیل علم پیغمبر اسلام نے صفہ کے طالب علموں میں خاص طورسے ابورزین کو چند نصیحتیں فرمائی ہیں ۔ فرمایا: اے ابورزین! کیا میں تمھیں دنیا وآخرت میں خیر وبھلائی پانے کی جڑ اور اصل الأصول نہ بتادوں ؟ میں نے عرض کیا: ضرورفرمائیں ! آپ نے ارشاد فرمایا: تم ذاکرین (اللہ کے ذکر کرنے والے ) کی مجلس کو لازم پکڑلو۔ جب بھی تم تنہائی میں رہو تم سے جہاں تک ہو سکے خوب اللہ تعالیٰ کا ذکر کرو۔ اللہ ہی کے لیے محبت کرو اور اللہ تعالیٰ ہی کے لیے بغض وعداوت رکھو۔ اے ابو رزین ! کیا تمھیں معلوم ہے کہ ایک شخص اپنے گھر سے اپنے دینی بھائی کی زیارت وملاقات کے لیے نکلتاہے تواس کے ساتھ 70؍ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعا رحمت کرتے ہوئے نکلتے ہیں اور یوں کہتے ہیں ’’ربنا إنہ وصل فیک فصلہ‘‘ اے ہمارے پروردگار! اس شخص نے آپ کے لیے تعلق ومحبت کی، آپ بھی اس سے تعلق ومحبت رکھیے ‘‘ لہٰذا اگر تم اپنے جسم کو اس عملِ محبوب میں استعمال کرسکو تو ضرور کرو۔[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. أسد الغابہ المؤلف:، عز الدين ابن الأثير الناشر: دار الفكر - بيروت
  2. تاريخ الثقات ،مؤلف: أبو الحسن أحمد بن عبد اللہ بن صالح العجلى الكوفى الناشر: دار الباز سعودی عرب
  3. حلیۃ الأولیاء :1/366