لوز کامیڈی ( محبت کا طربیہ) ( (ناروی: Kjærlighedens Komedie)‏ ہنریک ابسن کا ایک طربیہ ڈراما ہے۔ یہ پہلی بار 31 دسمبر 1862 ء کو شائع ہوا تھا۔ [1] پریس میں ایک "غیر اخلاقی " ڈراما قرار دیے جانے کے نتیجے میں، کرسٹینیا تھیٹرکو پہلے اسے پیش کرنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ [2] اس ڈرامے نے مخالفت کا ایک طوفان برپا کر دیا تھا اور کوئی اس کا حامی نہیں تھا البتہ بقول ابسن ان ک اہلیہ نے اس نازک موقع پر ان کا ساتھ دیا تھا۔ [3][4] ابسن نے 1866 ء میں اس ڈرامے پر نظر ثانی کی تھی۔ [5]

گیارہ سالوں بعد 1873ء میں لوگ اس ڈرامے کا لطف لے سکے اور آگے 25 سالوں کے دوران میں 77 مرتبہ اس کو ناظرین کے سامنے پیش کیا گیا۔ [6][7][8]

پلاٹ کا خلاصہ ترمیم

دو طالب علم - فاک اور لِنڈ - مسزہالم کے دیہی حویلی میں مقیم ہیں۔ یہ دونوں دوست میزبان کی دو بیٹیوں اینا اور سوان ہلڈ سے معاشقہ فرما رہے ہوتے ہیں۔ لِنڈ ایک مشنری بننے کے عزائم رکھتا ہے اور فاک ایک عظیم شاعر ہونے کا حوصلہ رکھتا ہے ۔ فاک نے اپنی شاعری میں بورژوا معاشرے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس کا اصرار ہے کہ لوگوں کو پیار و محبت کے ساتھ رہنا چاہیے۔ لِنڈ کی اینا سے شادی کے پیغام کو شرف قبولیت سے نوازا جاتا ہے لیکن سوان ہیلڈ فاک کی میوزے بننے سے انکار کردیتی ہے۔ فاک شاعری کی دنیا میں مصروف ہوجاتا ہے اورسوان ہیلڈ کسی اور سے شادی کرکے ایک گھریلو بیوی کی حیثیت سے زندگی گزارتی ہے تاہم اس کو یاد ماضی خوب ستاتی ہے۔

 
محبت کی کامیڈی کی مثال۔ Tyrihans نمبر 22۔ جمعہ 31 مئی 1895۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Meyer (1974, 209)۔
  2. The play was branded immoral by M. J. Monrad in the Morgenbladet newspaper. See Meyer (1974, 212-213)۔
  3. Quoted by Meyer (1974, 213)۔
  4. Written in a letter to Peter Hansen on 28 اکتوبر 1870. See Meyer (1974, 213)۔
  5. Meyer (1974, 272)۔
  6. Meyer (1974, 402-403)۔
  7. Its success prompted Ibsen to consider a production for his Peer Gynt، for collaboration on which he contacted Edvard Grieg early the following year. See Meyer (1974, 403-404)۔
  8. Internet Broadway Database article on Love's Comedy۔