مارفا ربکووا
مارفا ربکووا (بیلاروسی زبان اور روسی زبان: Марфа Рабкова؛ پیدائش 6 جنوری 1995) بیلاروسی انسانی حقوق کی کارکن ہیں اور 'ویاسنا کے انسانی حقوق کے مرکز' کا حصہ ہیں۔ 2020 میں انھیں بیلاروسی حکام نے ان کی سرگرمی کی وجہ سے ان کو گرفتار کر لیا اور پہلے سے مقدمے کی سماعت پشچلاؤسکی قلعہ (جیل SIZO نمبر 1) میں بھیج دیا۔ انھیں تین دیگر گرفتار بیلاروسی انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ ہومو ہومینی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
سوانح حیات
ترمیممارفا (ماریا) ربکووا 1995 میں پیدا ہوئی تھیں۔[1] انھوں نے بیلاروسی ریاست کی جامعہ 'پیڈاگوجیکل' میں تعلیم حاصل کی لیکن جامعہ کی عمارت کے قریب مارچ کے دوران حراست میں لیے جانے کے بعد انھیں پیچھے ہٹنا پڑا۔[2] اس کے بعد انھوں نے موگیلیو ریاست جامعہ 'اے کولیشوف' میں داخلہ لیا لیکن دعویٰ کیا کہ وہ حکام کے دباؤ کی وجہ سے اپنی تعلیم مکمل کرنے اور نوکری تلاش کرنے سے قاصر ہیں۔[2] 2017 میں انھوں نے ویلنیوس، لتھوینیا میں ;یورپی جامعہ برائے انسانیت' میں داخلہ لیا۔[2] 2019 میں وہ بیلاروس میں 'ویاسنا کے انسانی حقوق کے مرکز' کے رضاکاروں کے نیٹ ورک کی مینیجر بن گئیں۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑
- ^ ا ب پ ت "Переживала, что "недоученная". Студенческий путь Марфы Рабковой"۔ Viasna Human Rights Centre۔ 20 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2021