مارک فیلٹ
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے سابق اہلکار اور واٹر گیٹ سکینڈل کے مرکزی ’مخبر‘۔ مارک فیلٹ نے خود کو ’ڈیپ تھروٹ‘ کے نام سے متعارف کرایا اور اس سکینڈل کے منظر عام پر آنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے رپورٹروں کو وائٹ ہاؤس میں صدارتی اختیارات کے غلط استعمال کو منظر عام پر لانے میں مدد فراہم کیں۔ اخبار نویسوں کی تفتیش میں یہ ثابت ہوا تھا کہ یہ چوری صدر نکسن کے حامیوں کی کمیٹی نے کرائی تھی جو انھیں دوبارہ صدر منتخب کرانا چاہتی تھی۔ اس سکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد امریکی صدر رچرڈ نکسن کو اگست سن انیس سو چوہتر کو اپنے عہدے سے استعفا دینا پڑا۔
پراسرار
ترمیم’ڈیپ تھروٹ‘ کی شناخت پر کئی دہائیوں تک اسرار کا پردہ پڑا رہا اور یہ پردہ اسی وقت تک نہیں اٹھا جب سن دو ہزار پانچ میں مارک فیلٹ نے خود تسلیم نہیں کیا کہ انھوں نے ہی ’ڈیپ تھروٹ‘ کی شناخت اختیار کر کے واٹر گیٹ کا پردہ چاک کیا۔ انھوں نے یہ غیر حقیقی نام اس وقت کی مشہور پورنوگرافِِک فلم کے ایک کردار کی مناسبت سے اپنایا تھا۔ انھوں نے امریکی میگزین وینٹی فیئر میں چھپنے والے ایک آرٹیکل میں اپنا خفیہ راز یہ کہہ کر افشا کیا کہ ڈیپ تھروٹ کی شناخت اختیار کر نے والے شحض وہی تھے۔ اس سے پہلے تک واشنگٹن پوسٹ نے ہمیشہ ان کی شناخت کی تصدیق کرنے سے انکار کرتا رہا۔ کیلی فورنیا میں ان کا انتقال ہوا۔