ماموں یا چچا سے شادی عمومًا ایک آدمی کی اپنی بھانجی یا بھتیجی سے شادی کو کہتے ہیں۔ بڑی عمر کی عورت کی اپنے بھانجے یا بھتیجے سے شادی اسی زمرے میں آتی ہے۔ ان شادیوں میں لازمًا ایک رشتے دار دوسرے درجے کا ہوتا ہے۔ کچھ معاشروں میں اس شادی کو حرمت کی پامالی کی شکل تسلیم کرتے ہوئے ممنوع قرار دیا گیا ہے، جبکہ کچھ دیگر معاشروں میں یہ نہ صرف قانونًا درست ہے بلکہ عام بات بھی ہے۔

اس طرح کی شادی میں شامل ساجھے دار وہی وراثیاتی رشتے داری رکھتے ہیں جو علاتی یا اخیافی رشتے دار رکھتے ہیں یا جو دادا/نانا اور پوتے/نواسے جیسے رشتوں میں مشترک ہے۔ یعنی یہ کہ وراثیاتی مواد اوسطًا 25% تک مشترک ہوتا ہے۔ یہ رشتوں کے بھائی بہنوں کی شادی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے، جن میں اوسطًا مشترک وراثیاتی مواد 12.5%۔ تاہم یہ بھائی بہنوں سے کم رہتا ہے۔

مزید دیکھیے == == حوالہ جات

ترمیم