ماں کا دودھ
ماں کا دودھ یا پستان کا دودھ (انگریزی: Breast milk) اس دودھ کو کہا جاتا ہے جو پستانی غدود سے بن کر تیار ہوتا ہے جو کسی مادہ انسان کے پستانوں سے جاری ہوتا ہے اور عمومًا نو زائیدہ یا طفولیت کے ابتدائی سالوں میں گزرنے والے بچے جس سے اپنی غذائیت کی تکمیل کرتے ہیں۔ تاہم بیش تر اطبا یہ مشورہ دیتے ہیں کہ چھ ماہ کی عمر کے بعد بچوں کو اس دودھ کے ساتھ ساتھ ٹھوس غذا بھی دینا چاہیے۔ اگر چیکہ جدید دور میں لوگ ماں کے دودھ کی بجائے دیگر متبادلات کا تلاش کرتے ہیں، تاہم کچھ ماہرین اور تجربہ کار لوگ اسی کے لازمی ہونے پر زور دیتے ہیں اور دیگر متبادلات کو تباہ کن قرار دیتے ہیں۔[1]
پستان کا دودھ پیتے وقت بچے کا منہ کھلا ہونا چاہیے اور ہونٹ باہر ہونے چاہئِں۔ بچہ دودھ پینے کے شروع میں 1 سے 2 منٹوں میں چھوٹے لیکن تیز گھونٹ لے گا جب تک کہ پستان کے دودھ کا بہاؤ شروع ہو جائے گا۔ چوسنا آہستہ آہستہ کم ہو تا جائے گا جیسے جیسے بچہ دودھ پینا شروع کرتا ہے۔ مائیں اپنے بچے کو دودھ نگلتا ہوا سن سکیں گی۔ اس کی آواز "کا" جیسی سنائی دیتی ہے۔ جیسے جیسے بچہ پیتا ہے،منہ زیادہ کھلتا جاتا ہے، وہاں مختصر وقفہ بھی ہے اور پھر منہ بند ہو جاتا ہے۔ اگر کسی کا بچہ منہ کھول کر مختصر وقفے میں بند کرتا ہے، تو وہ بچہ ماں کا کافی مقدار میں دودھ پی رہا ہے۔ چھوٹے بچوں کے لیے یہ معمول کی بات ہے کہ وہ بہت سے گھونٹ لے اور نگلے، پھر چوسنے سے پہلے تھوڑا سا وقفہ کرے اور پھر دوبارہ نگلے۔[2]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ماں کا دودھ: ’کاش مجھے بریسٹ فیڈنگ کے بارے میں یہ چار باتیں معلوم ہوتیں‘
- ↑ "ماں کا دودھ پلانا : آپ کو یہ کیسے معلوم ہو کہ آپ کے بے بی کو کافی دودھ مل رہا ہے؟"۔ 09 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولائی 2020