عملیات کی ایک اصطلاح اور ایک عمل جس میں دو سکے استعمال ہوتے تھے   ایک روپے کا اور ایک آٹھ آنے کا دونوں سکوں کو دریا کے دونوں کناروں پر آمنے سامنے دفن کر کے چالیس روز تک ایک  عمل کرنا ہوتا تھا  اکتالیسویں روز دونوں سکے کسی ایک گڑھے میں اکٹھے ہوجاتے  جو سکہ اپنے گڑھے سے دوسرے گڑھے میں منتقل ہوجاتا اسے مسافر کہتے اور جو اپنے گڑھے میں موجود رہتا اسے مجاور کہا جاتا۔ اب عامل دونوں کو لے کر آ جاتا اور مجاور کو انتہائی حفاظت سے رکھتا  کیونکہ اس کی خاصیت یہ ہوتی کہ وہ  اپنی جگہ قائم رہتا تھا اور مسافر کو  اپنے پاس لانے کی صلاحیت کا حامل ہوتا جبکہ مسافرکوبازار میں  خرچ کرتا کچھ ہی دیر میں وہ سکہ واپس عامل کے پاس  یعنی جہاں مجاور رکھا ہوتاپہنچ جاتا اور یوں وہ اسے بار بار استعمال کرتا رہتا تھا۔ ہر بار کے استعمال پر ایک مخصوص رقم صدقہ کرنا ہوتی تھی۔سکے کی واپسی کی ایک شرط یہ تھی کہ وہ ہاتھ میں پکڑا ہوا یا رومال وغیرہ میں بندھا ہو ا نہ ہو بلکہ کھلا رکھا ہوا ہو۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. رموز الجفر، مصنف : کاش البرنی- مطبوعہ: اوراق پبلیکیشنز، کراچی