محبت برکت
امن محبت -> عبدالعزیزشاہ مدنی ۔ دنیا میں رہنے والی ہر مخلوق کی بنیادی ضرورت اور خواہش ہے کہ اُسے امن ملے اور محبت ملے ہر جاندار خواہ زمینی ہو سمندری ہو خلائ ہو سب کی چاہت محبت ہے سب کی اُمنگ امن ہے ۔ امن کے لیے صبر اور ایک دوسرے کو برداشت کرنا بنیادی عنصر ہے ناگوار باتوں پر ناگوار حالات میں کوئی ایسااقدام نہ کرنا جس کے کرنے کے بعد سواے پچھتانے کے کچھ نہ ہو آج کی دنیا ہر وسایل سے مالامال ہے تیز رفتار سواریاں ہیں برق رفتار رابطے ہیں خوبصورت لباس ہیں بہترین خوبصورت گھر ہیں ہر وہ سہولت نصیب ہے جس کاتصور پہلے دور کے بادشاہ بھی نہیں کرسکتے تھے ان سب نعمتوں کے باوجود آج کاانسان انسانوں کادشمن بن ریاہے ہر دوسراملک ہر دوسرا شہر ہردوسرا شخص کسی نہ کسی کے ساتھ جنگ میں نفرت میں دشمنی میں مبتلا ہے ان دشمنیوں کو ختم کرنے کاواحد حل محبت ہے محبت عام ہو محبت بے لوث ہو محبت بغیر لالش کے ہو محبت پہچان ہو محبت لباس ہو محبت بھری گفتگو ہو لہجے میں محبت ہو الفاظ میں محبت ہو جملوں میں محبت ہو کوئی نفرت بھی کرے تو جواب محبت ہو گالی کاجواب گالی نہ ہو ۔ غصہ کو جواب غصہ نہ ہو محبت کو اپنی پہچان بنالیں خود کو مٹادیں کہ میں کچھ نہیں میراکچھ بھی نہیں میں کچھ نہیں کر سکتا میرا رب میرامالک سب کچھ ہے سب کچھ کرسکتاہے ۔ یہ سوچ آپ کو غرور وتکبر سے بچاے گی ہر انسان کو خود سے بہترسمجھیں اور اپنے زمہ لوگوں کے حقوق ادا کریں دیکھیں۔کتا بلی اور پرندے چرندے سے اگر چند دن محبت کی جاے تو وہ کتابھی محبت کی زبان سمجھ کر آپکاوفادار بن جاتاہے ایک بکری کابچہ چند دن گود میں کھلاپلاکر محبت سے ہاتھوں میں رکھ کردیکھیں وہ بھی آپ سے محبت کرنے لگے گا آج حکمران عوام سے محبت کریں تو سہی آج طاقتور کمزوروں سے محبت کریں توسہی آج بیوی شوہر سے شوہر بیوی سے محبت تو کرے پھر دیکھیں اس محبت سے کیسی محبتیں ملتی ہیں اور محبت ہی امن کی چابی ہے محبت ہی دلوں کو جوڑتی ہے آییے محبتوں کو عام کریں ہر کسی کو عزیز جانیں ہردل عزیز بن جایں گے یہ نسخہ عزیز ہے استعمال کرکے دیکھ لو محبت ہی امن ہے بحال کرکے دیکھ لو