محجن بن اورع
حضرت محجن ؓبن اورع صحابی رسول تھے۔محجن ؓ کو تیر اندازی سے خاص شغف تھا۔
حضرت محجن ؓبن اورع | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
ترمیممحجن نام، باپ کا نام ادرع تھا، نسلاً اسحم بن افصی بن حارثہ بن عمرو بن عامر کی اور سے تعلق رکھتے تھے۔
اسلام
ترمیمدعوتِ اسلام کے ابتدائی زمانہ میں مشرف باسلام ہوئے۔
تیر اندازی
ترمیممحجن کو تیر اندازی سے خاص شغف تھا،ایک مرتبہ وہ قبیلہ کے ساتھ تیر اندازی کی مشق کر رہے تھے،آنحضرتﷺ ادھر سے گذرے،آپ سپاہیانہ کھیلوں کو بہت پسند فرماتے تھے، اس لیے خود بھی تیر اندازی میں شریک ہو گئے اور فرمایا بنی اسمعیل تیر اندازی کرو تمھارا باپ (حضرت اسمعیٰلؑ) بھی تیر انداز تھا، میں فلاں کے ساتھ ہوں (بخاری کتاب الجہاد) ابن سعد کی روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ میں ابن ادرع کے ساتھ ہوں۔ [1]
عراق کا قیام
ترمیمعراق کی فتوحات کے بعد جب بصرہ آبادہوا،تومدینہ چھوڑ کر یہان کی سکونت اختیار کرلیاور مسجد بصرہ کی بنیاد ڈالی۔
مدینہ کی مراجعت اوروفات
ترمیمکچھ دنوں کے بعد دیار حبیب کی کشش نے پھر مدینہ بلالیا اور یہیں امیر معاویہ کے زمانہ میں وفات پائی۔ [2]