انٹرنیٹ پر کوئی بھی چیز تلاش کرنے کے لیے سرچ انجن استعمال کیا جاتا ہے۔سرچ انجن دراصل سافٹ وئیر پر مشتمل ایک مربوط نظام ہے جو انٹر نیٹ پر مواد تلاش کرنے کا ذریعہ ہے۔ سرچ انجن کا مقصد ورلڈ وائڈ ویب پر ٹیکسٹ کی صورت میں مخصوص معلومات کے لیے منظم طریقے سے تلاش کرنا ہے۔ سرچ انجنز کو جوابی مشین بھی کہا جاتا ہے ۔ سرچ انجنز  انٹرنیٹ کے مواد کو سمجھنے، دریافت کرنے  ، اسے منظم کرنے اور  لوگوں کی طرف سے مواد تلاش کیے جانے پر  انھیں ان کے سوال  کی مطابقت سے فوراً جواب کے طور پر پیش کرنے   کی  بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس وقت دنیا میں 500 کے قریب   سرچ انجنز موجود ہیں ۔ ان میں سے زیادہ تر   وہ سرچ انجنز ہیں جو کچھ مخصوص علاقوں میں ، مخصوص کاموں اور مخصوص زبانوں میں سرچ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

 دنیا کے  چند بڑے اور مقبول سرچ انجنوں میں گوگل،  بنگ، یاہو ، بیدو، یانکڈیکس، ڈک ڈک گو،  آسک ،اے او ایل، ایکوسیا، سوئس کاؤز، ڈاگ پائل وغیرہ شامل ہیں۔ان میں سے کچھ سرچ انجن مخصوص  علاقوں میں زیادہ مقبول ہیں۔ مثلاً بیدو چین  میں زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ نیور کوریا میں کورین  زبان میں استعمال ہوتا ہے۔یانڈیکس روس میں استعمال ہوتا ہے۔

مندرجہ بالا سرچ انجنز کے علاوہ کچھ ایسے پلیٹ فارم جو بہت زیادہ استعمال ہو رہے ہیں ۔ اگرچہ ہم انھیں سرچ انجن نہیں سمجھتے لیکن  حقیقتاً یہ بھی سرچ انجن کے زمرے میں شمار ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ان پر سرچ بھی بہت زیادہ ہے اور مواد بھی بہت زیادہ مقدار میں موجود ہے۔ مثلاً یوٹیوب جو ویڈیوز پر مشتمل مواد کا سب سے بڑا ، مقبول اور کارآمد پلیٹ فارم ہے۔گوگل میپس دنیا بھر کے نقشوں کے لیے اس طرز کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔ کوورا ہر قسم کے سوالوں کے جوابات کا بہت بڑا خزانہ ہے۔ امیزان مختلف قسم کی پراڈکٹس یعنی اشیاء کی خرید و فروخت کے لیے دنیا کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔ اسی طرح فیس بک، ٹویٹر، انٹر نیٹ آرکائیو،وِکی ، سی سی سرچ، سلائیڈ شئیر وغیرہ بھی طرح طرح کی معلومات کا بہت بڑا خزانہ ہیں۔[1]

دنیا کا پہلا سرچ انجن ترمیم

دarfan khan royal





نیا کا پہلا سرچ انجن 1990 میں  آرکی  (Archie) کی صورت میں سامنے  آیا۔آرکی ڈاؤن لوڈ ہونے  کے قابل فائلوں کا انڈیکس بنانے کے لیے ایف ٹی پی سائٹس کو تلاش کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔اس  سرچ انجن   پر سپیس کی کمی کی وجہ سے ،مواد کی بجائے  صرف فائلوں کی  فہرستیں دستیاب  ہوتی تھیں۔(سرچ انجن کی مختصر تاریخ)[مردہ ربط]

سرچ انجن کے تین بنیادی کام ترمیم

انٹر نیٹ  پر  کسی سوال کا جواب دینے  سے بہت پہلے سرچ انجن کو  تین  بنیادی  کام کرنے ہوتے ہیں: کرالنگ، اینڈیکسنگ اور رینکنگ ۔ ان تین بنیادی کاموں کے بعد ہی   سرچ انجن   قاری کی طرف سے پوچھے  جانے والے کسی بھی سوال کے بارے میں متعلقہ معلومات مہیا کرنے کے قابل ہوتا ہے۔

  • کرالنگ : انٹرنیٹ پر  عوامی طور پر دستیاب ہر  یو آر ایل کو تلاش کرنا اور اس میں موجود مواد کو سمجھنا۔
  • انڈیکسنگ : کرالنگ  کے عمل کے دوران ملنے والے مواد کو جمع کرنا  (کیٹلاگنگ) ۔
  • رینکنگ : مواد  کی درجہ بندی کرنا کہ  کون سا مواد  قاری کی طرف سے تلاش کیے جانے والے سوال  کا بہترین جواب دینے کے لیے  کتنا بہتر ہے۔

سرچ انجن کرالنگ سے کیا مراد ہے؟ ترمیم

کرالنگ   انٹر نیٹ پر سرچ انجن کی جانب سے مواد کی دریافت کا عمل ہے ۔ کرالنگ کے  عمل میں سرچ انجن ،نیا اور  اپ ڈیٹ شدہ مواد ڈھونڈنے کے لیے، مختلف ویب سائٹس پر   ،  روبوٹس  پر مشتمل ایک ٹیم بھیجتے ہیں۔روبوٹس  کی اس ٹیم کو کرالرز  یا سپائڈرز کہا جاتا ہے۔ مواد مختلف   فارمیٹس (اقسام) کا ہو سکتا ہے مثلاً ویب پیج ، تصویر ، ویڈیو ، پی ڈی ایف وغیرہ - فارمیٹ کے قطع نظر ،تمام مواد  لنکس  یعنی یو آر ایل کے ذریعے  دریافت کیا جاتا ہے۔

گوگل بوٹ کچھ ویب صفحات کی بازیافت کے ساتھ رینگنا  شروع کرتا ہے اور پھر نئے URLs تلاش کرنے کے   لیے  ان ویب پیجز پر موجود   لنکس   کی پیروی کرتا ہے۔ لنکس کی اس راہ پر گامزن ہو کر ، کرالر نیا مواد ڈھونڈ نے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

سرچ انجن انڈیکس  کیا  چیز ہے؟ ترمیم

سرچ انجن انڈیکس سے مراد  کرالرز  کا انٹر نیٹ سے مختلف ویب سائٹس سے مواد تلاش کر کے اسے اپنے  پاس سٹور کرنا   ہے۔ اس مواد کو  منظم کیا جاتا ہے تاکہ  بہترین طریقے سے  یوزر کو دکھایا جا سکے۔ گوگل کے  کرالرز مواد تلاش کر کے   اسے  کیفین نامی ڈیٹا بیس میں  جمع کرتے ہیں۔  یہ ڈیٹا بیس دریافت ہونے والی ویب سائٹس کا ایک بہت وسیع ڈیٹا بیس ہے جو انڈیکس کے لیے استعمال ہوتا ہے –جب  کسی ویب گاہ کا کوئی صفحہ  سرچ انجن میں انڈیکس  ہو جائے  تو ، یہ  سرچ انجن پر متعلقہ سوالات کے نتائج  میں ظاہر ہونے کی دوڑ میں شامل ہو جاتا ہے۔

گوگل کے ایک  اعلان کے مطابق 2017 میں  گوگل کے انڈیکس کا حجم  دس کروڑ گیگا بائٹ سے  اوپر تھا۔ کرالرز ہر وقت نئے مواد کی تلاش  میں مصروف عمل رہتے ہیں۔ اس طرح اس مواد میں دن بدن تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

مواد  یا ویب سائٹس کی رینکنگ ترمیم

انڈیکس میں موجود  مواد کو  ہی مزید   منظم کرکے  رینکنگ کی صورت دی جاتی ہے اور تلاش کے نتائج میں  ظاہر کیا جاتا ہے۔ انڈیکس دراصل  ایک لائبریری ہے،جس میں ساری دنیا کی فزیکل لائبریوں سے کئی ہزار  گنا زیادہ   بہترین معلوماتی مواد موجود ہے۔

نتائج کو  سب سے زیادہ اچھا، بہت اچھا، اچھا، کچھ اچھا  ، معمولی اچھا کے حساب سے  ترتیب دیا جاتا ہے، جسے رینکنگ کہا جاتا ہے۔رینکنگ کے عمل میں 200  سے  زائد  مختلف عوامل کو دیکھا جاتا ہے مثلاً  سائٹ پر موجود کی ورڈز، مواد کا حجم، ویب گاہ کا  سٹرکچر، ویب گاہ کا تیز اور سیکیور ہونا، مواد کی تازگی  کا دورنیہ، کوڈز  کا صحیح ہونا، مواد میں تصاویر کا شامل ہونا  وغیرہ وغیرہ۔

سرچ انجن  نتائج کا پیش کیا جانا ترمیم

جب کوئی  قاری  انٹرنیٹ پر کچھ  تلاش کرتا ہے تو ، سرچ انجن اس کے سوال کو  اپنے انڈیکس شدہ   مواد میں ،   تلاش کرتا ہے کہ کون سے مواد میں تلاش کیے گئے الفاظ موجود ہیں۔سرچ   انجن متعلقہ  مواد کو ڈھونڈ کر اسے    مطابقت کے حساب سے  دی گئی  درجہ بندی  یا رینکنگ کے  حساب سے جواب کے طور پر  قاری کو پیش کرتا ہے۔ تلاش  کے نتائج عام طور پر ایک  لسٹ کی صورت میں پیش کیے جاتے ہیں ، جن کو اکثر سرچ انجن کے نتائج والے صفحات (SERPs)  یعنی سرچ انجن رزلٹ پیجز کہا جاتا ہے۔

جتنی زیادہ کسی ویب گاہ کی درجہ بندی ہوتی ہے ، سرچ انجن  اس  سائٹ  کو اتنا  ہی زیادہ بہتر   اس سوال   کا جواب  دینے کے قابل سمجھتا  ہے۔ان تمام مراحل میں سرچ  انجن پر بیسیوں سافٹ وئیر بہت تیزی سے  کام کر رہے ہوتے ہیں۔ اس طرح  انٹرنیٹ پر سرچ   انجن    مواد تلاش کرنے والوں کو  ان کا متعلقہ مواد  تلاش کر کے دیتے ہیں۔

گوگل پر تلاش کے نتائج کی تعداد اور  رفتار ترمیم

اس وقت گوگل دنیا کا سب سے بڑا، معتبر اور مقبول  ترین سرچ انجن ہے۔ گوگل  کے سافٹ وئیر   انتہائی جدید ہیں۔گوگل کے پاس  ہزاروں سافٹ وئیر انجنئیرز کام کرتے ہیں اور آئے دن  ان سافٹ وئیرز میں تبدیلیاں کرنے کے ساتھ ساتھ نئے نئے سافٹ وئیر  بنا کر اس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے میں مصروف عمل رہتے ہیں۔  اس کا اندازہ  آپ کئی طریقوں سے لگا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر کیا آپ نے کبھی گوگل پر کچھ بھی سرچ کرتے ہوئے اس چیز کو محسوس کیا کہ گوگل کتنی دیر میں آپ کو کتنے رزلٹ دکھاتا ہے؟

گوگل پر سرچ باکس  کے نیچے آپکو نہ صرف تلاش کے نتائج کی تعداد بلکہ  ان نتائج کو تلاش کرنے میں  گوگل کا جو وقت صرف ہوتا ہے وہ بھی دکھایا جاتا ہے ۔ آپ  جب بھی گوگل پر کچھ تلاش کریں گے ، سرچ کے نتائج میں  آپکو معلومات والے ہزاروں ، کبھی کبھی لاکھوں بھی نہیں بلکہ کروڑوں ویب صفحات   ملتے ہیں۔گوگل کے نتائج کے تلاش ہونے کی رفتار  زیرو اعشاریہ زیرو  کچھ ہوتی ہے۔  درحقیقت گوگل پر تلاش  کرنے کے لیے ،  آپ  کا متعلقہ سوال ٹائپ کرنے سے بہت  پہلے ہی، گوگل  اس بات کا پتہ لگا  چکا ہوتا ہے  کہ  کس   سوال کے لیے  کون سے نتائج  بہترین ہیں جو آپکو دکھائے جائیں  گے۔ آپ کو بہترین معلومات فراہم   کرنا  ہی  گوگل کا عزم ہے۔[2]


حوالہ جات ترمیم

  1. "ایس ای او نیوز اردو"۔ ایس ای او نیوز اردو۔ ریاست علی۔ 4 اپریل 2020۔ 27 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اپریل 2020 
  2. "ایس ای او نیوز اُردو"۔ ایس ای او نیوز اُردو۔ Riasat Ali۔ Apr 5, 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ Apr 5, 2020 [مردہ ربط]