قاری محمد ادریس عاصم قرأت و تجوید کی بہت سی کتابوں کے مصنف ومترجم، قرأت سبعہ کے ماہر، مدرسہ تجوید القرآن(مسجد لسوڑے والی لاہور) کے ناظم تھے، بے شمار قراء کرام کے استاذ بھی رہے،[1]

ان کے والد کا نام محمد یعقوب بن غلام اللہ بن جامعی تھا، ان کی ولادت لاہور میں چینیاں والی مسجد کے قریب سریاں والا بازار میں موجود گھر میں ہوئی، 1949ء کو پیدا ہوئے، جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں زیر تعلیم رہے،

فاضل مدینہ یونیورسٹی بھی تھے،

مدرستہ العالیہ تجوید القرآن شیرانوالہ گیٹ لاہور میں تدریس کی خدمات سر انجام دیتے رہے۔[2]

شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم جماعت اہل حدیث میں تجوید و قرات کے اُن بانی اساتذہ میں سے ہیں، جنھوں نے اس فن کی تدریس و تصنیف کو گذشتہ چالیس سالوں سے اوڑھنا بچھونا بنا رکھا تھا۔ ان کے سینکڑوں تلامذہ ملک و بیرون ملک میں مسلسل اس علم کے فروغ میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کے مبارک قلم سے تاحال تجوید و قراء ات سے متعلق 40 کے قریب قیمتی تصانیف منصۂ شہود پر آ چکی ہیں۔ آپ مدینہ یونیورسٹی کے کلِّیۃ القرآن کے فضلاء میں سے ہیں اور پاکستان میں المدرسۃ العالیۃ تجوید القرآن، مسجد لسوڑیاں والی، لاہور کے رئیس تھے۔ جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور کے سابق استاد اورادارہ کلِّیۃ القرآن کی سپریم کونسل کے رکن بھی رہے۔[3]

تصانیف

ترمیم
  • احسن المقال فی القرآن الثلاث
  • طیبت النشر
  • تدریب المعلمین
  • محاسن قرآن
  • زینت المصحف
  • نحوم الفرقان فی علم عدد آیات القران
  • متشابہات القرآن
  • تحبیر التجوید
  • شرح فوائد مکیہ
  • الکواکب النیرہ فی وجود الطیبہ
  • الفوائد السلفیہ
  • اہم مسائل قربانی
  • معلم القرآن للاطفال
  • معلم التجوید

وفات

ترمیم

16 فروری 2022ء کو لاہور میں وفات پائی، 15 فروری کو گھر میں بجلی کے شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے 16 فروری کو چل بسے،[4][5]، ان کی عمر 73 برس تھی، 16 فروری کو ان کا جنازہ گراؤنڈ مینار پاکستان لاہور میں ہوا، اولاد میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں،

حوالہ جات

ترمیم