محمد بن ابی بکر بن جماعہ

ابو عبد اللہ عز الدین محمد بن ابی بکر بن عبد العزیز بن محمد بن ابراہیم کنانی حموی، مصری ( ینبع 749ھ / 1248ء - قاہرہ 819ھ / 1416ء) ، جو ابن جماعہ کے نام سے مشہور تھے ۔ وہ ایک فقیہ، اصولی، اور لغوی عالم تھے، جن کا تعلق شامی شہر حماہ سے تھا۔ وہ بحیرہ احمر کے کنارے واقع شہر ینبوع میں پیدا ہوئے۔ بعد ازاں قاہرہ منتقل ہوئے اور وہیں سکونت اختیار کی۔ بڑی عمر میں تعلیم حاصل کی، ایک ماہ میں قرآن حفظ کیا، اور مختلف علوم میں مہارت حاصل کی۔قاہرہ میں ہی قیام کے دوران طاعون کا شکار ہو کر وفات پا گئے۔

محمد بن ابی بکر بن جماعہ
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1348ء (عمر 675–676 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

محمد بن ابی بکر بن عبد العزیز، المعروف بہ عز الدین، ینبوع (بحیرہ احمر کے کنارے) میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل تعلق شام کے شہر حماہ سے تھا۔ عز الدین نے اپنی ابتدائی زندگی ینبوع میں گزاری اور بلوغت کے بعد قاہرہ منتقل ہو گئے، جہاں انہوں نے ممتاز علما سے تعلیم حاصل کی۔ قاہرہ میں انہوں نے صرف ایک ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا اور مختلف علوم کا مطالعہ شروع کیا۔

انہوں نے ابن خلدون، تاج الدین سبکی، بہاء الدین سبکی، ناظر الجیش، اور سراج بلقینی جیسے جید علما سے استفادہ کیا۔ عز الدین نے علومِ شریعت میں فقہ، حدیث، اور تفسیر کے ساتھ ساتھ زبان و ادب میں نحو، صرف، معانی، بیان، اور بدیع کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے منطق، فلسفہ، جدل، طب، اور کیمیا میں بھی مہارت حاصل کر کے بلند مقام حاصل کیا۔ عز الدین سے منسوب ہے کہ انہوں نے کہا: "میں پندرہ ایسے علوم جانتا ہوں جن کے نام تک میرے دور کے علما سے واقف نہیں۔" روایات کے مطابق، انہوں نے ان تمام علوم پر تصانیف لکھیں، جن کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔[1]

ان کے علمی مقام کی بدولت ان کی شہرت مصر سے نکل کر دور دور تک پہنچی، اور مختلف علاقوں سے طلبہ ان کے پاس علم حاصل کرنے آتے تھے۔ وہ طلبہ کو ابن الناظم کی شرح الفیہ ابن مالک پڑھاتے تھے۔ عز الدین نے نہ شادی کی اور نہ حج ادا کیا۔ [2]

وفات

ترمیم

819ھ میں قاہرہ میں طاعون کے باعث ان کا انتقال ہوا۔

تصانیف

ترمیم

ابن جماعة کی مشہور کتابوں کے نام یہ ہیں:

1. إعانة الإنسان على أحكام السلطان
2. الأمنية في علم الفروسية
3. المثلث في اللغة
4. شرح جمع الجوامع (اصول فقہ)
5. حاشية على المغني
6. التبيين (شرح الأربعین النوویہ)
7. لمعة الأنوار (تشریح)
8. غاية الأماني في علم المعاني
9. الجامع (طب)
[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 218-220
  2. مرجع العلوم الإسلامية، محمد الزحيلي، ص600-601
  3. مرجع العلوم الإسلامية، محمد الزحيلي، ص600-601