التمیمی، مکمل طور پر آپ کا نام ابو عبد اللہ محمد بن قاسم بن عبد الرحمن بن الکریم التمیمی الفاسیؒ ہے۔ (عربی میں نام: محمد بن قاسم التميمي ہے)۔ (آپ کا سنہ پیدائش 1140/5 اور سنہ وفات 1207/8) ہے۔آپ ایک مراکشی عرب تھے۔اور عالم حدیث اور سوانح نگار،اور ایک نمایاں کتاب المصطفٰی فی مناقب العباد با مدنیت فاس و ما یعلیھا من البلاد کے مصنف تھے۔ [1] تمیمی کا تعلق بنو تمیم قبیلے سے تھا جو اس وقت المغربی اندلس میں آباد تھے۔ [2]

محمد بن قاسم تمیمی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1140ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1207ء (66–67 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
نمایاں شاگرد ابن عربی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سوانح نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

یہ کتاب مراکش کے اولیاء کرامؒ کی 81 سوانح حیات پر مشتمل ہے۔آپ نے ایک افسانہ بھی لکھا۔ جس میں آپ نے اپنے اساتذہ کے نام اور ان کے زیر مطالعہ کاموں کو درج کیا تھا۔جسے النجم المشیقہ (روشن ستارہ) کے نام سے جانا جاتا ہے۔آپ نے زیادہ تر ابو مدین سے تعلیم حاصل کی۔ابن العربیؒ کی تصانیف میں التمیمی کے بھی بہت سے حوالہ جات موجود ہیں۔ [3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ed. M. Chérif, 2002, see also M. Chérif, Le Soufisme almohade d'après le Mustafad de Muhammad Tamimi, in Rencontre Marocco-Andalouse pour les Études Andalouses, Tétouan, 1995, pp. 37-52
  2. Chérif، Mohamed۔ Al-Mustafad fi Manaqib al-Ibad bi Madinat Fas wa Mayaliha min al-Bilad of Ibn Qasim al-Tamimi (بعربی)۔ ص 94
  3. John Renard (18 مئی 2009)۔ Tales of God's friends: Islamic hagiography in translation۔ University of California Press۔ ص 35۔ ISBN:978-0-520-25896-9۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-02-11