محمد عثمان بٹ (پیدائش: یکم ستمبر 1986ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے محقق ، نقاد، کالم نگار،  ماہرِ تعلیم  اور ماہرِ لسانیات ہیں۔ "اکیسویں صدی میں اردو لسانیات" ان کا نمایاں تحقیقی کام ہے۔ وہ 2009ء سے شعبۂ تعلیم سے وابستہ ہیں۔ انھوں نے بحیثیت پرنسپل، محکمہ تعلیم، حکومت پنجاب میں خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ وہ مختلف ٹریننگ اور ورکشاپ پروگرامز میں ٹرینر، ریسورس پرسن اور فوکل پرسن کی حیثیت سے بھی منسلک رہے۔ آج کل وہ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن لاہور میں شعبہ اردو کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

محمد عثمان بٹ کی یہ تصویر اگست 2023 میں پنجاب ایگزامینیشن کمیشن لاہور میں ایک اکیڈمک ریسرچ ورکشاپ کے دوران لی گئی۔
محمد عثمان بٹ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن لاہور میں (2023)

حالاتِ زندگی:

ترمیم

محمد عثمان بٹ یکم ستمبر 1986ء کو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع سیال کوٹ کی تحصیل پسرور میں پیدا ہوئے۔ اُنھوں نے میٹرک کا امتحان گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 2 پسرور، سیال کوٹ سے نمایاں نمبروں سے پاس کیا۔ پھر انٹرمیڈیٹ اور گریجوایشن کے امتحانات ایف۔سی۔ کالج لاہور سے پاس کیے۔ پھر اُنھوں نے اکنامکس اور اُردو میں ماسٹر سطح کی تعلیم پنجاب یونیورسٹی لاہور سے حاصل کی۔ اِس کے بعد اُنھوں نے ایم۔فل۔اکنامکس کی ڈگری منہاج یونیورسٹی لاہور سے حاصل کی اور ایم۔ فل۔ اُردو کی ڈگری یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لوئر مال لاہور سے حاصل کی۔ایجوکیشن میں بیچلر اور ماسٹر کی سطح کی تعلیم اُنھوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے حاصل کی۔ اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز اُنھوں نے 2009ء میں استاد کی حیثیت سے کیا۔ محکمہ تعلیم میں اُنھوں نے بحیثیت استاد، ٹرینر اور ایڈمنسٹریٹر خدمات انجام دیں۔وہ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن لاہور کے ساتھ بھی کئی حیثیات سے منسلک ہیں۔ فروری 2012ء میں انھیں ڈائریکٹوریٹ آف سٹاف ڈویلپمنٹ پنجاب کی جانب سے نمایاں کارکردگی دکھانے پر اول پوزیشن سے نوازا گیا۔ 2020ء-21ء میں انھیں ضلع سیال کوٹ کے بہترین منتظم کے اعزاز سے نوازا گیا۔

نمایاں تحریریں:

ترمیم

محمد عثمان بٹ کی تحریروں کے نمایاں موضوعات میں جدید اُردو لسانیات کے مختلف مباحث، بین العلومی لسانیات، تنقید کے مختلف شعبے اور لسانیات کے علاوہ ساختیات، پس ساختیات، ردتشکیل اور تھیوری کے دیگر مباحث شامل ہیں۔ اُن کی نمایاں تحریریں درج ذیل ہیں:

حیاتِ ز خ ش: ایک جائزہ (2018ء)

اُردو کا آغاز اور ڈاکٹر خالد حسن قادری: ایک جائزہ (2020ء)

لفظ سازی: تحقیق و تجزیہ (2020ء)[1]

پنڈت برجموہن دتاتریہ کیفی کی لسانیاتی خدمات (2020ء)[2]

ساختیات اور پس ساختیات۔ لسانیات کے تناظر میں (2020ء)

مرزا خلیل احمد بیگ کی لسانی خدمات (2020ء)[3]

زبانوں کی استعماریت اور علاقائی ادب و ثقافت (2020ء)

مولوی عبد الحق کا لسانی شعور (2021ء)

سبطِ حسن کے تہذیبی تصورات (2021ء)[4]

مضامینِ سرسید کے لسانی زاویے (2021ء)

عالمی ادب میں اُردو نثر کا حصہ (2021ء)[5]

ترجمہ اور لسانیات کی سرحدیں (2021ء)[6]

ڈاکٹر عبد الستار صدیقی:اُردو کا معیار اُردو ہی ہے۔ (2021ء)

لسانی استعماریت، عالمگیریت اور اُردو(2021ء)

انجمن ترقی اُردو۔ ایک قد آور ادارہ(2021ء)

زمین کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داری(2021ء)

اُردو تحقیق کا معلم اول(2021ء)

ڈاکٹر محمد بن عمر۔ ایک گم نام ماہرزبان اُردو(2021ء)[7]

ڈاکٹر شان الحق حقی۔ دہلی کی آخری شمع(2021ء)

پروفیسر سید احتشام حسین۔ ایک کلاسیکل ترقی پسند نقاد(2021ء)[8]

ڈاکٹر مسعود حسین خاں۔جدید لسانی نظریہ ساز(2021ء)

رشید حسن خاں۔ ایک عظیم محقق اور مدون(2021ء)[9]

ڈاکٹر شوکت سبزواری۔ جدید لسانی تناظر(2021ء)[10]

ڈاکٹر فرمان فتح پوری۔ ایک ہمہ جہت نقاد(2021ء)[11]

شعبۂ اُردو منہاج یونیورسٹی لاہور میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیاں(2021ء)

ڈاکٹر عطش درانی۔ اُردو اطلاعیات کا بنیاد گزار(2021ء)[12]

ڈاکٹر سہیل بخاری۔ اُردو کی ڈراوری بنیاد(2021ء)[13]

ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خاں۔ ایک عظیم استاد، محقق اور ماہر لسانیات(2021ء)[14]

ڈاکٹر خالد حسن قادری۔ Rough Notes on Urduکے تناظر میں (2021ء)[15]

ابن خلدون پر ایک نظر(2021ء)

وائس آف امریکا کی اُردو خدمات(2021ء)[16]

پروفیسر فتح محمد ملک کے لسانی تصورات پر ایک نظر (2022ء)

”مکاتیب بنام راشد“ کاتحقیقی و تنقیدی مطالعہ (2022ء)[17]

ڈاکٹر آمنہ خاتون کے لسانی تصورات ۔”دکنی کی ابتدا“ کے تناظر میں (2022ء)

ڈاکٹر ابواللیث صدیقی کی لسانیاتی خدمات (2022ء)[18]

رؤف پاریکھ کی لسانیاتی خدمات۔ اکیسویں صدی کے تناظر میں (2022ء)[19]

مقالاتِ شبلی کے مختلف زاویے (2022ء)[20]

ادب کی تفہیم: ردتشکیل کے تناظر میں (2023ء)[21]

ڈاکٹر عبد الغفار شکیل کی لسانی تحریریں۔ تحقیق و تجزیہ (2023ء)[22]

صوتیات اور فونیمیات کے انگریزی مصادر و منابع (2023ء)[23]

حوالہ جات

ترمیم
  1. محمد عثمان بٹ (جون 2020)۔ "لفظ سازی: تحقیق و تجزیہ"۔ اخبارِ اُردو۔ ادارہ فروغِ قومی زبان، اسلام آباد۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023 
  2. محمد عثمان بٹ (31 دسمبر 2020)۔ "پنڈت برجموہن دتاتریہ کیفی کی لسانیاتی خدمات"۔ ادراک۔ شعبۂ اُردو، ہزارہ یونیورسٹی، مانسہرہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  3. محمد عثمان بٹ (31 دسمبر 2020)۔ "مرزا خلیل احمد بیگ کی لسانی خدمات"۔ اُردو۔ انجمن ترقی اُردو پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  4. محمد عثمان بٹ (جولائی 2021)۔ "سبطِ حسن کے تہذیبی تصورات"۔ اُردو ریسرچ جرنل۔ دہلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023 
  5. محمد عثمان بٹ (5 اکتوبر 2021)۔ "عالمی ادب میں اُردو نثر کا حصہ"۔ ترجیحات۔ ورلڈ اُردو ریسرچ اینڈ پبلی کیشن سینٹر، دہلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  6. محمد عثمان بٹ (اکتوبر 2021)۔ "ترجمہ اور لسانیات کی سرحدیں"۔ اخبارِ اُردو۔ ادارہ فروغِ قومی زبان، اسلام آباد۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023 
  7. محمد عثمان بٹ (30 اپریل 2021)۔ "ڈاکٹر محمد بن عمر۔ایک گم نام ماہرِ زبانِ اُردو"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  8. محمد عثمان بٹ (5 مئی 2021)۔ "پروفیسر سید احتشام حسین۔ایک کلاسیکل ترقی پسند نقاد"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  9. محمد عثمان بٹ (8 مئی 2021)۔ "رشید حسن خاں۔ایک عظیم محقق اور مدون"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  10. محمد عثمان بٹ (10 مئی 2021)۔ "ڈاکٹرشوکت سبزواری۔جدید لسانی تناظر"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  11. محمد عثمان بٹ (11 مئی 2021)۔ "ڈاکٹر فرمان فتح پوری۔ایک ہمہ جہت نقاد"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  12. محمد عثمان بٹ (18 مئی 2021)۔ "ڈاکٹر عطش درانی۔اُردو اطلاعیات کا بنیاد گزار"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  13. محمد عثمان بٹ (20 مئی 2021)۔ "ڈاکٹر سہیل بخاری۔اُردو کی دراوڑی بنیاد"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  14. محمد عثمان بٹ (22 مئی 2021)۔ "ڈاکٹر غلام مصطفی خاں۔ایک عظیم استاد، محقق اور ماہرِ لسانیات"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  15. محمد عثمان بٹ (27 مئی 2021)۔ "ڈاکٹر خالد حسن قادری: Rough Notes on Urduکے تناظر میں"۔ اُردو پوائنٹ۔ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2023 
  16. محمد عثمان بٹ (24 جون 2021)۔ "وائس آف امریکا کی اُردو خدمات"۔ دا ایشیا ٹوڈے۔ لاہور۔ 24 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  17. محمد عثمان بٹ (16جنوری2022)۔ "مکاتیب بنام راشد کا تحقیقی و تجزیاتی مطالعہ"۔ اردو ریسرچ جرنل۔ دہلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 24اگست2023 
  18. محمد عثمان بٹ (10 مئی 2022)۔ "ڈاکٹر ابواللیث صدیقی کی لسانیاتی خدمات"۔ ترجیحات۔ ورلڈ اردو ریسرچ اینڈ پبلی کیشن سینٹر،دہلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  19. محمد عثمان بٹ (30 جون 2022)۔ "رؤف پاریکھ کی لسانیاتی خدمات: اکیسویں صدی کے تناظر میں"۔ امتزاج۔ شعبہ اُردو، یونیورسٹی آف کراچی۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  20. محمد عثمان بٹ (31 دسمبر 2022)۔ "مقالاتِ شبلی کے مختلف زاویے"۔ متن۔ شعبہ اُردو، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  21. محمد عثمان/ڈاکٹر نبیل احمد نبیل بٹ (30 جون 2023)۔ "ادب کی تفہیم: ردِتشکیل کے تناظر میں"۔ امتزاج۔ شعبہ اُردو، یونیورسٹی آف کراچی۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  22. ڈاکٹر نبیل احمد/بٹ،محمد عثمان نبیل (27 جون 2023)۔ "ڈاکٹر عبدالغفار شکیل کی لسانی تحریریں : تحقیق و تجزیہ"۔ اردو۔ انجمن ترقی اردو، پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023 
  23. محمد فخر الحق نوری، ڈاکٹر بٹ، محمد عثمان/ (31 دسمبر 2023ء)۔ "صوتیات اور فونیمیات کے انگریزی مصادر و منابع"۔ متن، شعبہ اُردو، اسلامیہ یونیورسٹی، بہاول پور۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2023ء