مدارس دینیہ
مدارس دینیہ کا قیام اس وقت ہوا جب اس کائنات میں اسلام کی دعوت و تعلیمات کا کام شروع کیا گیا اسلام کا سب سے پہلا مدرسہ اصحابِ صفہ کے نام سے مشہور و معروف ہے صفہ چبوترے کو کہتے ہیں اور یہ مدرسہ بھی ایک چبوترے کے تحت سایہ قائم تھا اس لیے اسے بھی اصحابِ صفہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اس مدرسہ کے پہلے استاذ حضرتمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور پہلے شاگرد اصحابِ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تھے ان کا نظام اوقات و قیام و طعام متعین نہیں ہوتا تھا لہذا جب کچھ مل جائے تو کھا لیا اور جب وقت ملے تو آرام فرما لیا اور ان کا نظام تعلیم یہ تھا کہ جب بھی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تشریف لاتے تو ان صحابہ کرام کو کوئی مسئلہ یا قرآن کریم کی تعلیم فرما دیتے اور پھر اس شاخ سے پوری دنیا میں اسلامی مدارس اسلامیہ کی شاخیں پھیلتی چلی گئیں، انہی شاخوں میں سے کچھ شاخیں جیسے جامعہ ازہر مصر، مدرسہ دارالعلوم دیوبند، جامعہ کراچی، مظاھرعلوم سہارنپور، جامعہ امدادالاسلام کمالپور اورمدرسہ شاہی مراداباد ہیں، یہ تمام مدارس اسلامیہ اسی نہج پر پوری دنیا میں کام کر رہے ہیں اور جس مقصد کو لے کر جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں تشریف لائے یہ مدارس اسلامیہ اسی مقصد کو پھیلانے میں اور اس پیغام کو ایک ایک مسلمان تک پہنچانے میں لگے ہوئے ہیں۔