مدرسہ فلاح المسلمین تیندوا، رائے بریلی
مدرسہ فلاح المسلمین تیندوا، رائے بریلی (امیٹھی) یوپی
مدرسہ فلاح المسلمین قصبہ جائس اور فرصت گنج تھانہ کے بیچ نیشنل ہائی وے اور ریلوے پٹری کے قریب شہر رائے بریلی سے 24 کلومیٹر دور امین نگر تیندوا گاؤں میں سنہ 1966ء میں مفکر اسلام مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی کے دست مبارک سے مولانا سید محمد ثانی حسنی ندوی مظاہری کی نظامت اور مولانا عبد الباری ندوی کے اہتمام میں دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ سے ملحق ہو کر شروع ہوا، اپنے ابتدائییی دور سے صحیح الفکر اور صحیح العقیدگی کے ساتھ پوری دنیا کو علما کی جماعت مہیا کرنے میں رواں دواں ہے، اس مدرسہ میں ایک بڑی خوبصورت عالی شان مسجد ہے، ایک مہمان خانہ بھی ہے، اس مدرسہ میں مقیم طلبہ کی تعداد تقریباً 350 ہے اور غیر مقیم 530 سے مزید، 35 اساتذہ و ملازمین اور 6 طباخ ہیں، طلبہ کی رہائش کے لیے 34 کمروں پر مشتمل 5 بورڈنگ الگ الگ نگراں حضرات کی ذمہداری میں ہیں، درجات کا الگ سے انتظام ہے، اطفال و مکتب تا عالیہ ثانیہ تک کی تعلیم دار العلوم ندوۃ العلماء کے نصاب کے مطابق دئے جاتے ہیں، ہر درجہ میں اساتذہ کے لیے میز و کرسی اور طلبہ کے بیٹھنے کے لیے بینچ کا انتظام ہے، درسگاہ کی عمارت رہائش گاہ کی عمارت سے الگ رکھی گئی ہے تاکہ طلبہ خالی گھنٹوں میں بورڈنگ کا رخ نہ کریں، اسی غرض سے درسگاہ کی عمارت میں ہی ایک بڑا کتب خانہ "المکتبۃ العامۃ ثانی حسنی " بنوایا گیا ہے، درسیات کے ساتھ ساتھ طلبہ کے اندر لسانی و قلمی صلاحیت پیدا کرنے کے لیے "جمعیۃ الاصلاح" کا نظام قائم کیا گیا، جس کے ما تحت "النادی العربی"، اردو، انگریزی اور ہندی خطابت اور مقالہ نگاری کے اسٹیج سجاتا ہے، جو اچھے اچھے اردو، عربی، انگریزی اور ہندی زبانوں کے مقررین، محررین اور مقالہ نکار پیدا کر رہی ہے، ایک چھوٹا کتب خانہ "دار الکتب" کے نام سے بھی جمعیت کے ذمہ ہے، عصر بعد دار الکتب کھلتا ہے، طلبہ وہاں جاکر استفادہ کرتے ہیں اور وہاں سے اپنے کھاتے پر کتابیں نکلواتے ہیں، ہر سال جمعیت کے لیے ایک "ناظم" اور ایک "نائب ناظم" اسی طرح النادی کے لیے ایک "الامین العام" اور ایک "نائب الامین" اور جمعیت کے تحت ہونے والے پروگراموں کے لیے"معتمدین" کا انتخاب اساتذہ کرام کی آراء سے ہوتا ہے، جمعیت میں علیا اور سفلی دو کیٹیگری ہیں، علیا کے پروگرام "زکریا ہال" میں منعقد ہوتے ہیں جبکہ سفلی کے مسجد میں، ماہنامہ اردو جداریہ "شاہین" عربی "الفلاح" اور انگریزی "THE MESSAGE" کے نام سے ہر مہینے طلبہ کے قلموں کو سنوارتے اور ان کو صیقل کرتے ہیں۔ ناظم ثانی اور اپنے والد مولانا سید محمد واضح رشید حسنی ندوی کے انتقال کے بعد مدرسہ کے موجودہ ناظم مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی، معتمد تعلیمات مولانا سید بلال عبد الحی حسنی ندوی اور مدرسہ کے موجودہ مہتمم مولانا مشتاق احمد صاحب ندوی ہیں۔
اب یہ مدرسہ مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کی زیر سرپرستی میں تشنگان علوم قرآن و حدیث کو سیراب کر رہا ہے۔